وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ وہ مصری نژاد امریکی سماجی کارکن جمعرات کی شب امریکہ پہنچ گئی ہیں جنہیں تین سال تک مصر میں حراست میں رکھا گیا تھا۔
وائٹ ہاوس کے عہدیدار نے نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر کہا کہ 30 سالہ آیا حجازی اور ان کے شوہر محمد حسنین جو مصری شہری ہیں، واشنگٹن پہنچ گئے ہیں۔
رواں ہفتے قبل ازیں ایک عدالت نے آیا حجازی کو بچوں سے زیادتی کے الزامات سے بری کر دیا تھا، انسانی حقوق کے گروپ اور امریکی عہدیدار پہلے ہی ایسے الزامات کو جھوٹ کہہ کر مسترد کر چکے ہیں۔
آیا حجازی اور ان کے شوہر نے 2013 میں اسٹریٹ چلڈرن کی مدد کے لیے ایک تنظیم قائم کی تھی تاہم انہیں 2014 میں دیگر کئی افراد کے ساتھ گرفتار کر لیا تھا۔
رواں ماہ جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مصری صدر عبدل فتح السیسی سے ملاقات کی تو آیا حجازی کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل تھا۔
آیا اور ان کے شوہر کے (امریکہ) پہنچنے کے بارے میں رپورٹ پہلے پہل امریکہ کے موقر اخبار واشنگٹن پوسٹ نے دی تھی۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق ان دونوں اور چار دیگر افراد کی رہائی ٹرمپ اور وائٹ ہاؤس کے معاونین کے (مصری حکام کے ساتھ) مذاکرات کے نتیجہ میں عمل میں آئی، اور صدر ٹرمپ نے ان کو وطن واپس لانے کے لیے امریکہ کی حکومت کا ایک جہاز قاہرہ بھیجا تھا۔
آیا حجازی مصر میں پیدا ہوئی تھیں اور وہ دوہری شہریت کی حامل ہیں. وہ واشنگٹن کی نواح میں واقع ریاست ورجینا کے شہر فالز چرچ میں پلی بڑھیں اور وہ جارج میسن یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں۔