رسائی کے لنکس

چین کے خلائی مشن کی چاند پر لینڈنگ، مٹی اور چٹانوں کے نمونے لائے گا


چین کا یہ دوسرا مشن ہے جسے چاند سے نمونے واپس لانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا اور اس سے قبل چینج فائیو بھی اسی مقصد کے تحت 2020 میں بھیجا گیا تھا۔
چین کا یہ دوسرا مشن ہے جسے چاند سے نمونے واپس لانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا اور اس سے قبل چینج فائیو بھی اسی مقصد کے تحت 2020 میں بھیجا گیا تھا۔

  • چین کا بغیر انسان کا خلائی مشن اتوار کو چاند پر اتر گیا ہے۔
  • چینی مشن چاند پر قطب جنوبی پر پہنچا ہے جس کو آٹکن بیسن کہا جاتا ہے۔
  • اس مشن میں چاند کی مٹی اور چٹانوں کے نمونے زمین تک لائے جائیں گے۔

چین کا ایک خلائی مشن اتوار کو چاند کے دور دراز علاقے میں اترا ہے۔ اس مشن میں چاند کے اس حصے کی مٹی اور چٹانوں کے نمونوں کا موازنہ پہلے سے دریافت حصوں کے ساتھ کیا جا سکے گا۔

چائنا نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہے کہ لینڈنگ ماڈیول بیجنگ کے وقت کے مطابق صبح چھ بج کر 23 منٹ پر قطب جنوبی میں اترا جسے آٹکن بیسن کہا جاتا ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق مذکورہ مشن یعنی چاند پر تحقیق کے پروگرام کو چینج سکس کا نام دیا گیا ہے۔

یہ دوسرا مشن ہے جسے نمونے واپس لانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا اور اس سے قبل چینج فائیو بھی اسی مقصد کے تحت 2020 میں بھیجا گیا تھا۔

چین کا یہ مشن امریکہ کے ساتھ بڑھتی مخاصمت میں سبقت کے حصول کی کوشش کا حصہ ہے جو کہ اب بھی خلائی تحقیق میں سر فہرست ہے جب کہ دیگر ممالک جاپان اور بھارت بھی اس فہرست میں شامل ہو چکے ہیں۔

چین نے اپنا خلائی اسٹیشن مدار میں بھیجا ہے اور وہ وہاں باقاعدگی سے عملہ بھیجتا ہے۔

ابھرتی ہوئی عالمی طاقت چین کا مقصد 2030 سے پہلے کسی شخص کو چاند پر پہنچانا ہے جس سے وہ ایسا کرنے والا امریکہ کے بعد دوسرا ملک بن جائے گا۔

ابھرتی ہوئی عالمی طاقت چین کا مقصد 2030 سے پہلے کسی شخص کو چاند پر پہنچانا ہے جس سے وہ ایسا کرنے والا امریکہ کے بعد دوسرا ملک بن جائے گا۔
ابھرتی ہوئی عالمی طاقت چین کا مقصد 2030 سے پہلے کسی شخص کو چاند پر پہنچانا ہے جس سے وہ ایسا کرنے والا امریکہ کے بعد دوسرا ملک بن جائے گا۔

امریکہ ایک بار پھر چاند پر خلا بازوں کو اتارنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ امریکی خلائی ادارے ناسا نے رواں سال کے اوائل میں اس ٹارگٹ کو 2026 تک سرانجام دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

امریکہ کے نجی شعبے کے راکٹ استعمال کرنے کی کوشش متعدد بار تاخیر کا شکار رہی ہیں۔

ہفتے کو بھی بوئنگ کمپنی کی پہلی خلائی پرواز آخری لمحات میں کمپیوٹر کی خرابی کے سبب منسوخ ہوئی اور منصوبہ بھی ناکام ہو گیا۔

اس سے قبل ہفتے کو ایک جاپانی امیر شخص نے امریکی کمپنی ’اسپیس ایکس‘ کی جانب سے ایک مہنگے راکٹ کی تیاری میں غیر یقینی صورت حال کی وجہ سے چاند کے گرد چکر لگانے کا اپنا منصوبہ منسوخ کر دیا ہے۔

دوسری طرف ناسا اپنے خلا بازوں کو چاند تک پہنچانے کے لیے راکٹ استعمال کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

چین کے موجودہ مشن میں تقریباً دو کلو گرام سطح اور زیر زمین مواد کو اکٹھا کرنے کے لیے ایک مکینیکل آرم اور ایک ڈرل کا استعمال کیا جانا ہے۔

XS
SM
MD
LG