چین نے ملک کے جنوبی شہر ژوہائی میں منگل کو ہونے والے ایئر شو میں ریڈار کی نظروں سے محفوظ رہنے والا لڑاکا طیارہ J-20 نمائش کے لیے پیش کیا ہے۔
ایئر شو کی افتتاحي تقريبات میں دو J-20 طیاروں کے اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور متعدد فضائی کرتب دکھائے۔ خبررساں ادارے روئیٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ طیاروں کی آواز سے اس قدر شور پیدا ہوا کہ قریب واقع پارکنگ لاٹ میں کاروں کے الارم بجنے لگے۔
یہ ریڈار کی نظروں سے پوشیدہ رہنے والا چین کا دوسرا لڑاکا طیارہ ہے۔ دو سال پہلے چین کے ژوہائی کے ایئر شو میں اسی قسم کے J-31 کی نمائش کی تھی۔
خیال کیا جاتا ہے کہ چین اپنے J-31 قسم کے طیاروں کو ہتھیاروں کی عالمی مارکیٹ میں فروخت کے لیے رکھے گا جب کہ J-20 قسم کے طیاروں کو، جو امریکی ساختہ F-22 سے ملتے جلتے ہیں، برآمد نہیں کرے گا۔
ہوابازی کے ایک ماہر نے روئیٹرز کو بتایا کہ J-20 ایک ایسا جنگی طیارہ ہے جسے چین نے اپنی ضرورت کے لیے بنایا ہے۔
جدید طیارے J-20 کے اندر کیا خوبیاں موجود ہیں، یہ بدستور ایک راز ہے۔ منگل کے فضائی شو میں یہ طیارہ مختصر وقت کے لیے ظاہر ہوا جس سے ماہرین کو اس کی کارکردگی، ریڈار سے بچنے کی اہلیت اور حربی مہارتوں کا اندازہ نہیں ہو سکا۔ اس کے علاوہ یہ طیارہ نمائش میں بھی نہیں رکھا گیا تھا۔ اس لیے اسے کوئی بھی اسے قریب سے نہیں دیکھ سکا۔
چین کی فضائیہ کے ایک عہدے دار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اخبار’ ساؤتھ چائنا پوسٹ ‘کو بتایا کہ اس طیارے میں چین کی اعلیٰ ترین ٹیکنالوجی اور خفیہ فوجی مہارتیں استعمال کی گئی ہیں۔