اب آپ پاکستانیوں کو بھی 2013ء سے احترام سے جھک جھک کر، تشکر کرتے اور چینی زبان بولتے دیکھ سکیں گے۔ صوبہ سندھ کے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ نے ایک انتہائی اہم اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ سندھ میں طلباء کے لئے اب چینی بولنا، لکھنا اور پڑھنا لازمی ہوجائے گا۔
یہ اہم اجلاس اتوار کو قائم علی شاہ کی زیر صدارت ہوا جس میں صوبائی وزیر تعلیم پیر مظہر الحق سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ فیصلے کے مطابق تعلیمی سال 2013ء سے سندھ کے تمام تعلیمی اداروں میں چھٹی کلاس سے چینی زبان کی تدریس اور تعلیم کو لازمی نافذکیاجائے گا۔چینی زبان کی تعلیم میٹرک اورہائر کلاسز تک حاصل کرنے والوں کومختلف قسم کی مراعات حاصل ہوں گی اوران طلباء کو بیرون ملک اسکالرشپس اور ٹریننگ بھی دی جائے گی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ چین پاکستان کا اہم ہمسایہ ہے اور اس سے پاکستان کے صنعتی و تجارتی تعلقات زوز برروزمضبوط ہورہے ہیں لہذا چینی زبان کی لازمی تدریس و تعلیم کو فروغ دیا جائے گا۔
اجلاس میں میٹرک اور اعلیٰ جماعتوں تک چینی زبان کی تعلیم حاصل کرنے والوں کو مختلف مراعات بھی دی جائیں گی۔ ان مراعات میں مزید تعلیم کے لئے مارکس ، بیرونی ممالک میں تعلیمی اسکالر شپ، بیرونی دوروں اور تربیت شامل ہے۔ اس سلسلے میں طریقہ کار، نصاب، قواعد و دیگر معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر طے کیا جائے گا اور بیور آف کریکولم پالیسی کی منظوری دے گا۔
اجلاس میں محکمہ تعلیم کی تعلیمی سرگرمیوں ، بین الاقوامی زبانوں کی ترویج اور تحصیل علم کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ کیڈٹ کالج پٹارو میں بھی چھٹی کلاس سے چینی زبان کامضمون لازمی طور پر پڑھایا جائے گا۔اجلاس میں دیگر کئی اسکیموں پر بھی غور کیا گیا۔