رسائی کے لنکس

اومیکرون سرمائی اولمپکس کے شہر بیجنگ کے قریب پہنچ گیا، دنیا بھر میں متاثرین میں ریکارڈ اضافہ


مشرقی لندن میں واقع رائل لندن ہاسپیٹل کے باہر کھڑی ایمبولنسز سے مریضوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ 6 جنوری 2022
مشرقی لندن میں واقع رائل لندن ہاسپیٹل کے باہر کھڑی ایمبولنسز سے مریضوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ 6 جنوری 2022

چین کے شہر بیجنگ میں جہاں اگلے مہینے ہونے والے سرمائی اولمپکس کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہیں، وہاں اس کے قریب واقع ایک اور شہر میں اومیکرون کے کیسز رپورٹ ہونے سے تشویش پھیل گئی ہے اور حکام نے وہاں بڑے پیمانے پر کرونا ٹیسٹنگ شروع کر دی ہے۔

اطلاعات کے مطابق تیانجن میں گزشتہ دو دنوں کے دوران اومیکرون کے کم ازکم 40 نئے کیسز سامنے آ چکے ہیں، جس کے بعد وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے پابندیاں نافذ کر دی گئی ہیں اور تیانجن اور بیجنگ کے درمیان بس اور ٹرین سروس معطل کر دی گئی ہے۔

کرونا متاثریں 30 کروڑ 70 لاکھ سے زیادہ

جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے کرونا وائرس سے متعلق مرکز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پیر کی صبح تک دنیا بھر میں کووڈ-19 سے متاثرہ افراد کی تعداد 30 کروڑ 70 لاکھ سے بڑھ گئی چکی تھی، جب کہ اموات 55 لاکھ تھیں۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اب تک دنیا بھر میں ویکسین کی 9 ارب 40 کروڑ سے زیادہ خوراکیں دی جا چکی ہیں۔

ناقدین کے مطابق زیادہ تر ویکسین ترقی یافتہ ممالک میں لگائی گئی ہیں، جب غریب ملکوں میں ویکسین دینے کی شرح انتہائی کم ہے۔ اقوام متحدہ نے امیر ملکوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کھلے دل کے ساتھ غریب ملکوں کو ویکسین کے عطیات دیں، کیونکہ جب تک پس ماندہ ملکوں میں عالمی وبا کا پھیلاؤ روکا نہیں جائے گا، اس پر قابو پانا مشکل ہو گا۔

یورپ میں اومیکرون کا تیز رفتار پھیلاؤ

یورپ بھی بدستور اومیکرون کی لپیٹ میں ہے۔ برطانیہ میں صحت کے حکام عوامی آگہی کی ایک مہم شروع کر رہے ہیں جس میں حاملہ خواتین پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ عالمی وبا سے محفوظ رہنے کے لیے ویکسین لگوائیں۔ یہ مہم ان رپورٹس کے بعد شروع کی جا رہی ہے کہ کرونا وائرس کے ساتھ اسپتالوں میں داخل ہونے والی 96 فی صد سے زیادہ حاملہ خواتین نے ویکسین نہیں لگوائی ہوئی تھی۔

کووڈ-19 کا نیا ویرینٹ برطانیہ کے صحت کے شعبے پر بہت بھاری پڑ رہا ہے۔ برطانیہ کا صحت کی دیکھ بھال کا قومی نظام گزشتہ سال فروری سے شدید دباؤ میں چلا آ رہا ہے۔ برطانیہ کے وزیر صحت ساجد جاوید نے جمعے کے روز کہا تھا کہ فکر کی بات یہ ہے کہ ہم آئندہ ہفتوں میں اسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں، جن میں زیادہ تعداد عمر رسیدہ لوگوں کی ہے۔

ہزاروں طبی کارکن کرونا وائرس میں مبتلا ہو گئے

ایک ہفتہ قبل برطانیہ کے طبی عملے کے تقریباً 80 ہزار کارکن چھٹیوں پر تھے جس کی بڑی وجہ ان کا کرونا وائرس میں مبتلا ہونا تھا۔ جب کہ تازہ اعداد و شمار کے مطابق اس تعداد میں مزید 13 فی صد اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ این ایچ ایس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اپنی ڈیوٹی پر نہ آنے والے طبی عملے کی تقریباً نصف تعداد کووڈ-19 میں مبتلا ہے۔

اومیکرون ویریئنٹ: اب تک ہم کیا جانتے ہیں؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:06:38 0:00

کرونا وائرس کی ایک قسم کا انکشاف

سائپرس ڈیلی میں شائع ہونے والی ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹی آف سائپرس کے سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے کرونا وائرس کا ایک نیا ویرینٹ دریافت کیا ہے جو پہلے سے موجود جنیاتی اقسام ڈیلٹا اور اومیکرون کا امتزاج ہے۔

ٹیم کے ایک رکن لیون ٹیوس کوسٹریکس نے بتایا ہے کہ اس نئی جینیاتی قسم کا تعلق اسپتال میں داخل ہونے والے کرونا وائرس کے مریضوں سے ہے اور اس کی جیناتی ساخت میں ڈیلٹا اور اومیکرون کے نقوش موجود ہیں۔

اس نئے ویرینٹ کے بارے میں مزید معلومات اس کے تفصیلی مطالعے کے بعد سامنے آئیں گی۔

ڈنمارک میں قرنطینہ کی پالیسی میں تبدیلی

کرونا کے پھیلاؤ کے باعث ڈنمارک میں طبی عملے کے بیمار پڑنے اور چھٹیوں پر جانے کی وجہ سے اسپتالوں پر بوجھ میں اضافہ ہو گیا ہے جس کے پیش نظر صحت کے حکام قرنطینہ کی پالیسی پر نظر ثانی کر رہے ہیں۔ ڈچ ڈیلی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت کرونا کے باعث قرنطینہ پر جانے والا طبی عملہ بیماری کی علامتیں ختم ہونے پر اپنی ڈیوٹی پر واپس آ سکے گا۔

ڈنمارک میں 19 دسمبر سے لاک ڈاؤن کی سخت پابندیاں نافذ ہیں، لیکن اس کے باوجود نئے کیسز کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہو رہا ہے۔

رومانیہ میں طبی عملے کی ایک رکن کرونا کے مریضوں کے وارڈ سے گزر رہی ہے۔
رومانیہ میں طبی عملے کی ایک رکن کرونا کے مریضوں کے وارڈ سے گزر رہی ہے۔

یورپ کے ایک اور ملک اٹلی میں کرونا کے بڑھتے ہوئے کیسز اور اسپتالوں میں زیادہ تعداد میں مریضوں کی آمد کے پیش نظر ڈاکٹروں اور طبی عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں اور ایسی تمام سرجریز ملتوی کر دی گئی ہیں جو ایمرجنسی کے دائرے میں نہیں آتیں۔

کرونا سے اسرائیلی معیشت کو ہرتین ہفتوں میں 64 کروڑ ڈالر کا نقصان

اسرائیل سے آمدہ خبروں میں بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی اس ملک کی معیشت کو بھاری قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔ اسرائیل کے مرکزی بینک کے گورنر عامر یارون نے پیر کے روز کہا ہے کہ ہر 20 دن کی مدت میں قومی معیشت کو 64 کروڑ ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچ رہا ہے۔

یاروں نے پارلیمنٹ کی فنانس کمیٹی کو بتایا کہ ابھی تک ہم مختصر دورانییے کے اندر ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگا رہے ہیں کہ کس کس شعبے کو کیا کیا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ جیسے جیسے وائرس کا پھیلاؤ بڑھ رہا ہے، حکومت کو بڑے معاشی نقصانات کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ موجودہ سال 2022 کے لیے اقتصادی ترقی کا تخمینہ ساڑھے پانچ فی صد لگایا گیا ہے۔

بھارت میں کرونا کیسز میں ریکارڈ اضافہ

جنوبی ایشیا سے موصول ہونے والی خبروں کے مطابق بھارت کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک لاکھ 80 ہزار نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو کہ ایک نیا ریکارڈ ہے۔

بھارت میں دو تہائی آبادی کو ویکسین کی کم از کم ایک خوراک لگ چکی ہے۔
بھارت میں دو تہائی آبادی کو ویکسین کی کم از کم ایک خوراک لگ چکی ہے۔

بھارت نے اومیکرون کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر پیر کے روز سے ان افراد کو ویکسین کی بوسٹر خوراک دینی شروع کر دی ہے جو عالمی وبا کا آسان ہدف ہیں، یعنی عمر رسیدہ اور کمزور قوت مدافعت رکھنے والے افراد۔

بھارت کی آبادی لگ بھگ ایک ارب 40 کروڑ افراد پر مشتمل ہے جس میں سے تقریباً دو تہائی کو ویکسین لگ چکی ہے۔ تاہم، 90 فی صد کو ابھی تک ویکسین کی ایک ہی خوراک مل سکی ہے۔

بھارت میں اب تک ساڑھے تین کروڑ سے زیادہ افراد عالمی وبا سے متاثر ہو چکے ہیں جب کہ اموات کی تعداد چار لاکھ 84 ہزار کے قریب ہے۔

(اس رپورٹ کے لیے مواد، اے پی، رائٹرز اور اے ایف پی سے حاصل کیا گیا ہے)

XS
SM
MD
LG