رسائی کے لنکس

آب و ہوا کی تبدیلی اور تنازعات لوگوں کو افریقہ چھوڑنے پر مجبور کر رہے ہیں، یو این ایچ سی آر


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے، یو این ایچ سی آر نے خبردار کیا ہے کہ قرن افریقہ اور ساحل میں نقل مکانی کا بحران بد تر شکل اختیار کرتا جارہا ہے کیونکہ آب وہوا کی تبدیلیوں اور تنازعات کے اثرات مزید لوگوں کو حفاظت اور انسانی ہمدردی کی امداد کی تلاش میں فرار ہونے پر مجبور کر رہے ہیں۔

سیلاب اور خشک سالی جیسے موسمیاتی جھٹکے افریقہ میں مزید تواتر اور شدت اختیار کر رہے ہیں ۔ صومالیہ اور ایتھوپیا میں لاکھوں لوگ مسلسل چار سال کی خشک سالی سے بچنے کے لیے خوراک، پانی اور آمدنی حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

صومالیہ میں موجود یو این ایچ سی آر کے نمائندے، میگیٹ گوئس نے کہا ہے کہ صومالیہ ایک تباہ کن قحط کے دہانے پر ہے ۔

ان کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ ضرورت مندوں کی مدد کے لیے، ان کی ایجنسی سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں کے قریب امددی مراکز قائم کر رہی ہے جب کہ عملے کی نقل و حرکت اور امداد پہنچانے کے لیے ہیلی کاپٹر استعمال کیے جائیں گے۔

لیکن دوسرا خیال یہ بھی ہے کہ کمیونٹی کے بااثر اور دوسر ے اہم افراد سے رابطہ کیا جائے جو ان علاقوں میں متاثرہ لوگوں تک پہنچنے میں مدد کر سکتےہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکمت عملی کا حصہ ہے اور یہ اس وقت جاری ہے ۔

ایتھوپیا میں یو این ایچ سی آر کے نمائندےمحمدو بلدے، کا کہنا ہے کہ انسانی امداد کے ضرورت مند دو کروڑ افراد میں سے 80 لاکھ لوگ آب وہوا کی تبدیلیوں اور عدم تحفظ کی تباہ کاریوں سے متاثر ہیں۔

بلدے نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو پہلے ہی خوراک اور پانی کی کمی کی وجہ سے کمزور ہو گئے ہیں "اور پھر توانائی تک رسائی کے لیے بھی، آپ کو پیدل چلنے اور ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کی ضرورت ہے۔ زندگی بچانے کی اہمیت ہے اور ہمیں فوری امداد کی فراہمی کے لیے اس مدد کی ضرورت ہے۔ لیکن ہمیں ان میں قوت مزاحمت پیدا کرنے کے لیے مدد کرنے کی بھی ضرورت ہے ، تاکہ وہ مدد کی اس دائمی حاجت سے بھی باہر نکل سکیں۔"

قحط زدہ قرن افریقہ کے برعکس، برکینا فاسو کو شدید بارشوں نے ڈبو دیا ہے۔آب و ہوا کے مسائل ایک ایسے ملک کے لیے نئی مصیبت لائے ہیں جو دنیا میں تیزی سے بڑھتی ہوئی نقل مکانی کے بحرانوں سے متاثرہ ملکوں میں سے ایک ہے۔

برکینا فاسو میں یو این ایچ سی آر کے نمائندے عبدالروف گنون کونڈے کا کہنا ہے کہ مسلح گروہوں کے حملوں نے 10 فیصد آبادی یا 20 لاکھ افراد کو بے گھر کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں نے لوگوں کے گھروں اور املاک کو تباہ کر دیا ہےجس نے کہیں زیادہ لوگوں کو نقل مکانی پر مجبور کر دیا ہے۔

یو این ایچ سی آر نے شدید موسمیاتی واقعات کے اثرات سے منسلک نقل مکانی کو روکنے، کم کرنے اور ان سے نمٹنے کے لیے درکار تکنیکی مدد کے لیے فنڈز کی اپیل کی ہے۔

XS
SM
MD
LG