امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے منگل کو مصر کے تفریحی مقام شرم الشیخ میں اسرائیلی اور فلسطینی رہنماؤں کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں متنازع اسرائیلی بستی کی تعمیر پرفلسطین اور اسرائیل میں پائے جانے والے اختلافات کو دور کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ اس مسئلے کے حل کے لیے اسرائیل اور فلسطین دونوں کو ہی عملی اقدامات کرناہوں گے ۔
ہلری کلنٹن نے اس اُمید کا اظہارکیا ہے کہ شرم الشیخ اور اس کے بعد بدھ کو یروشلم میں اسرائیلی اور فلسطینی رہنماؤں کے درمیان مذاکرات سے مثبت ماحول پیدا ہوگا۔
اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے اتوار کو کہاتھا کہ وہ تعمیرات پر لگائی گئی دس ماہ کی جزوی پابندی میں توسیع نہیں کریں گے۔ یہ پابندی30 ستمبر کو ختم ہورہی ہے۔ تاہم انھوں نے مستقبل میں ایسی تعمیرات کو محدود کرنے کا اشارہ بھی دیا۔
فلسطینی رہنماؤں نے دھمکی دی ہے کہ اگرنئی بستی کے تعمیراتی کام کا دوبارہ آغاز کیا گیا تو وہ براہ راست مذاکرات سے الگ ہوجائیں گے۔
اسرائیلی اور فلسطینی رہنماؤں کے درمیان منگل کو ہونے والی یہ دوسری براہ راست ملاقات تھی، اس سے قبل اسرائیل کے وزیر اعظم بنیا مین نتن یاہو اور فلسطینی صدر محمود عباس کے درمیان تقریباً دو سال کے تعطل کے بعد رواں ماہ کے آغاز میں واشنگٹن میں مذاکرات ہوئے تھے۔ جس میں دونوں رہنماؤں نے مذاکرات جاری رکھنے پر رضامندی کا اظہار کیا تھا۔