امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نےمنگل کو سعودی عرب کی خواتین کے حق میں آواز بلند کی ہے، جو اُن ک بقول، باہمت ہیں، جنھیں گاڑی چلانے کی خواہش ہے۔ سرگرم سعودی خواتین نے ایسے بیان کےلیے اپیل کی تھی، جِس نےخلیج کے اِس کلیدی اتحادی کے راہنماؤں اور ہلری کلنٹن کےمابین مشکلات پیدا کردی ہیں۔
واشنگٹن کے عہدے داروں نے کہا ہے کہ ہلری کلنٹن نے یہ معاملہ نجی طور پر سعودی عہدے داروں کے ساتھ اٹھایا تھا، تاہم امریکہ جاپان وزارتی مذاکرات مکمل ہونے پر ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کے دوران،اُن کی طرف سے اِس معاملے پردیا جانے والا یہ پہلا پبلک بیان ہے۔
حالیہ ہفتوں کے دوران اُس احتجاجی تحریک میں تیزی آئی ہے جِس میں خواتین کے حقوق کے بارے میں سرگرم کارکنوں نے ’ڈرائیو اِن‘ کےنام سے فیملی کاروں کو چلانا شروع کیا ہے، جِس کامقصد ملک میں خواتین ڈرائیوروں پر لگی ہوئی پابندی کو ختم کرانا ہے۔
اِس معاملےپر ایک سوال کے جواب میں ہلری کلنٹن نے کہا کہ اُنھیں افسوس ہے اور وہ احتجاج کرنے والی سعودی خواتین کی حمایت کرتی ہیں، جو ،اُن کے بقول،باہمت اور درست ہیں۔