وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ حکومت تھر کول منصونے کی ترقی کے لیے پرعزم ہے اور اس پر عمل درآمد سے سالانہ تین ارب ڈالر کا زرمبادلہ بچایا جا سکے گا۔
ہفتہ کو کراچی میں کوئلے سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم گیلانی نے ملک میں توانائی کے بحران کے حل کے لیے کوئلے سے استفادہ کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت سندھ میں موجود کوئلے کے ذخائر سے فائدہ اٹھا کر ملک کو توانائی کے شعبے میں خود کفیل بنانا چاہتی ہے جس سے ان کے بقول غربت کا بھی خاتمہ ممکن ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ سندھ میں185 ارب ٹن جب کہ تھر میں دنیا کے ساتویں بڑے کوئلے کے ذخائر موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو نے 1993 ء میں تھرکول منصوبے کی بنیاد رکھی لیکن بعد میں آنے والی حکومتوں نے اس منصوبے پر توجہ نہیں دی تاہم موجودہ حکومت نے ان ذخائر سے فائدہ اٹھانے کے لیے وزیرِ اعلیٰ سندھ کی سربراہی میں تھر کول انرجی بورڈ قائم کیا ہے اور تمام وفاقی و صوبائی ادارے اس بورڈ کے تحت کام کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو توانائی کی طلب و رسد میں بڑے پیمانے پر عدم توازن کا سامنا ہے جس پر اگر توجہ نے دی گئی تو آئندہ پندرہ سالوں میں یہ فرق دو گنا ہوجائے گا۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوا م کو بلاتعطل بجلی کی فراہم کے لیے کوشاں ہیں اور گذشتہ تین سالوں میں 3400 میگاواٹ بجلی قومی گرڈ (نظام) میں شامل کر چکی ہے جب کہ متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ان کی حکومت کان کنی اور بجلی کی پیداوار کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔
کراچی میں منعقد کی گئی بین الاقوامی کانفرنس میں ملکی و غیر ملکی توانائی کے ماہرین، سرمایہ کاروں کے علاوہ اور اس شعبہ سے متعلق دیگر افراد نے بھی شرکت کی۔ کوئلے سے متعلق اس بین الاقوامی کانفرنس کا مقصد غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سندھ میں کوئلے کے ذخائر سے متعلق آگاہی فراہم کر کے سرمایہ کاری کے لیے متوجہ کرنا اوراس سلسلے میں وفاقی اور صوبائی حکومت کے اقدامات سے آگاہ کرنا تھا ۔