دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں کے خلاف برسر پیکار امریکہ کی زیر قیادت بین الاقوامی اتحاد کے کمانڈر کا کہنا ہے کہ شراکت داروں نے عراق میں فوجی مشیروں کی تعداد 1500 کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل جیمز ٹیرے نے کویت میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ مشیران پہلے سے عراقی فوج کو تربیت دینے والی امریکی فورسز کے ساتھ ہو جائیں گے۔
لیکن جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ عراق میں مزید امریکی فوجیوں کی ضرورت ہے، تو ٹیرے کا کہنا تھا کہ وہ وہاں موجود اہلکاروں کی تعداد سے مطمئن ہیں۔
جنرل کا کہنا تھا کہ دولت اسلامیہ کے شدت پسند اب دفاعی پوزیشن پر چلے گئے ہیں اور وہ عراق کے ان حصوں پر کنٹرول برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں جن پر انھوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔ لیکن ان کے بقول یہ گروپ اب بھی حملے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
کویت کا دورہ کرنے والے امریکی وزیر دفاع چک ہیگل کا بھی کہنا تھا کہ عراقی فورسز کو بھی شدت پسندوں کے زیر قبضہ علاقوں کو واپس لینے کے لیے "نئی تحریک" ملی ہے۔
رواں سال جون میں دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں نے عراق اور پھر شام کے مختلف حصوں پر قبضہ کیا اور یہاں خلافت کا اعلان کیا تھا۔
امریکہ کی زیر قیادت لگ بھگ 60 ممالک کے اتحاد نے ان شدت پسندوں کے خلاف فضائی کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں۔