رسائی کے لنکس

ماحولیاتی کانفرنس کے صدر تنقید کی زد میں


 سلطان الجا بر افتتاحی تقریب میں
سلطان الجا بر افتتاحی تقریب میں

پچاس سالہ سلطان الجابر نے جو28 COP کے صدر ہیں اور متحدہ عرب امارات کے تیل کی قومی کمپنی کے سربراہ بھی ہیں، دبئی میں فاسل فیول کی مرحلہ وار کمی کے مطالبات کے حوالے سے، مفادات کے ٹکراؤ پر تشویش کا اظہار کیاہے۔

کانفرنس کے آ غاز سے قبل ، جابراس بات کی تردیدکرنے پر مجبور ہوگئے کہ انہوں نے فاسل فیول کے نئے سودوں کو آگے بڑھانے کے لیے COP کی صدارت کا استعمال کیا، یہ الزامات پہلے BBC نے رپورٹ کیے تھے۔

پیر کو BBC نےایسی دستاویزات پیش کی تھیں کہ متحدہ عرب امارات ، اقوام متحدہ کی ماحولیاتی تبدیلی کی کانفرنس کی میزبانی کا فائدہ اٹھا کرکے تیل اور گیس کے نئےمعاہدے کرنا چاہتاہے۔

الجابر نے بدھ کے روز بی بی سی کے انکشافات کی سختی سے تردید کی.

اپنے افتتاحی خطاب میں، جابر نے مندوبین سے کہا کہ انہیں آب و ہوا کے کسی بھی حتمی معاہدے میں معدنی ایندھن کے کردار کی شمولیت کو یقینی بنانا چاہیے اور انہوں نے شرکت پر تیل کی کمپنیوں کی تعریف کی۔

انہوں نے کہاوہ راستے کی جانب رہنمائی کر سکتے ہیں۔ اور پھر راستے کی جانب رہنمائی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ دوسرے اس کی پیروی کریں۔

لیکن اقوام متحدہ کے موسمیاتی امور کے سربراہ سائمن اسٹیل نے اجلاس کو بتایا کہ اگر ہم معدنی ایندھن کے دور کے ختم ہونے کی حد کا اشارہ نہیں دیتے تو پھر جیسا کہ ہم جانتے ہیں، ہم اپنے خاتمے کی حد کا شکار ہو جائیں گے

عالمی کلائمیٹ کانفرنس، وہ چار باتیں جن پر دنیا کی نظریں ہیں
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:29 0:00
پوپ فرانسس نے، جنہوں نے بیماری کی وجہ سے COP28 میں اپنی شرکت منسوخ کر دی تھی سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں، شرکاء پر زور دیا کہ وہ کچھ ممالک یا کاروباروں کے ذاتی مفادات کو مسترد کر دیں۔
کوپ 28 میں تو فاسل فیول کے مستقبل کے بارے میں مشترکہ موقف اختیارکرنا مشکل ہو گا خواہ تمام اقوام ، چاہے تیل پر انکا

انحصار ہو،وہ سمندروں میں ڈوب رہی ہوں یا جغرافیائی سیاسی رقابتوں میں الجھی ہوئی ہوں،تاہم ان کو متفقہ طور پر فیصلے لینے چاہئیں۔

متحدہ عرب امارات کو امید ہے کہ 2030 تک قابل تجدید توانائی کے تین گنا ہونے اور توانائی کی کارکردگی میں بہتری کی سالانہ شرح کو دوگنا کرنے کا معاہدہ طے پا جائے گا۔

ممالک، 30 نومبر سے 12 دسمبر کے درمیان بہت سے نازک مسائل پر بات کریں گے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اعتماد پیدا کرنا ایک بہت بڑا چیلنج ہو سکتا ہے۔

لیکن امریکہ اور چین نے، جو آلودگی پھیلانے والے دنیا کے دو سب سے بڑے ملک ہیں، اس ماہ آب و ہوا کے بارے میں ایک غیر معمولی مشترکہ اعلان کیا جس نے کوپ اٹھائیس کے آغاز سے پہلےامید کو فروغ دیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG