رسائی کے لنکس

نیو یارک کی جیل میں بند 300 قیدی کرونا وائرس کا شکار


نیو یارک کی ایک کوریکشن جیل (فائل)
نیو یارک کی ایک کوریکشن جیل (فائل)

کرونا وائرس نیویارک سٹی میں واقع رائکرز آئی لینڈ کی جیل میں بھی پہنچ گیا ہے اور اب تک تین سو کے قریب قیدی اور ساڑھے تین سو سے زائد عملے کے افراد کرونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں، جبکہ ایک قیدی اس موذی مرض میں مبتلا ہو کر ہلاک ہوگیا ہے۔

رائکرز آئی لینڈ کی اس جیل میں ہلاک ہونے والے 53 سالہ قیدی مائیکل ٹائی سن کی لیگل ٹیم کے مطابق، مائیکل چند روز قبل ہی کرونا وائرس کا شکار ہوا تھا جس کے بعد حالت بگڑتی چلی گئی۔ لیگل ایڈ سوسائٹی کے مطابق ہلاک ہونے والا قیدی پیرول کی مبینہ خلاف ورزی پر رائکرز جیل میں قید تھا۔

جیل کی صورتحال کا جائزہ لینے والے ادارے سٹی بورڈ آف کوریکشن کے مطابق سوموار تک تقریباً تین سو قیدی اور لگ بھگ ساڑھے تین سو عملے کے اراکین کرونا وائرس کا شکار ہوچکے تھے۔

اس جیل میں ڈیپورٹیشن اور دیگر امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کے ملزمان بھی بڑی تعداد میں قید ہیں جن میں سے کئی کرونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

نیویارک کی اس جیل میں قید بعض تارکین وطن قیدیوں کو عارضی طور پر رہا بھی کیا گیا ہے۔

لیگل ایڈ سوسائٹی نے نیویارک کے جیل سسٹم میں قیدیوں میں وبا کی موجودگی پر تشوش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ رائکرز آئی لینڈ جیل امریکہ کی بڑی جیلوں میں سے ایک ہے۔

لیگل ایڈ سوسائٹی نے ریاست نیویارک کے گورنر اینڈریو کومو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ایگزیکٹو اختیارات استعمال کرتے ہوئے متاثرہ قیدیوں کی فوری رہائی کا حکم جاری کریں۔

نیویارک سٹی کے میئر بل دی بلاسیو نے کہا ہے کہ اب تک ایسے 1200 قیدیوں کو رہا کیا جا چکا ہے۔

گزشتہ ہفتے سول لیبرٹیز یونین اور لیگل ایڈ سوسائٹی نے سٹی اور ریاستی حکومتوں کے خلاف ان قیدیوں کی رہائی کے لیے ایک مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے یہ قیدی سنگین اور جان لیوا صورتحال سے دوچار ہیں جنھیں فوری رہا کیا جانا چاہئے۔

جیل میں ہلاک ہونے والا قیدی مائیکل ٹائی سن ان ایک سو قیدیوں میں شامل تھا جن کی رہائی کے لئے یہ مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG