رسائی کے لنکس

یورپ میں کرونا وائرس کیسز میں اضافہ، کئی ملکوں میں دوبارہ پابندیاں عائد


اسپین میں عوام کرونا ٹیسٹ کے لیے انتظار میں کھڑے ہیں۔
اسپین میں عوام کرونا ٹیسٹ کے لیے انتظار میں کھڑے ہیں۔

یورپی ممالک میں ایک بار پھر کرونا وائرس زور پکڑ رہا ہے، جس کی وجہ سے حکام نے دوبارہ پابندیاں عائد کرتے ہوئے ریستوران، نائٹ کلبز اور دیگر عوامی مقامات بند کر دیے ہیں۔ کئی ممالک میں ماسک کی پابندی بھی لازمی قرار دے دی گئی ہے۔

نئی پابندیوں کی وجہ سے یورپ کے کئی ملکوں میں موسمِ گرما کی تعطیلات میں سیاحتی مقامات پر رش روکنے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

وائرس کے دوبارہ پھیلاؤ نے یورپی ملکوں میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے جب کہ برطانیہ، فرانس، اٹلی اور اسپین میں اب تک مجموعی طور پر ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق برطانیہ کی جانب سے عائد کی گئی نئی پابندیوں کی وجہ سے سیاحت کے لیے فرانس جانے والے سیاحوں کو وطن واپسی پر قرنطینہ میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

سب سے سخت پابندیاں اسپین میں عائد کی گئی ہیں جہاں گزشتہ 14 روز کے دوران 50 ہزار نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

اسپین میں محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں ایسے عوامی مقامات بند کر دیے گئے ہیں جہاں دو میٹر کا فاصلہ نہیں رکھا جا رہا۔

اٹلی میں بھی وائرس دوبارہ زور پکڑ رہا ہے، ملک کے ساحلوں پر دوبارہ نئی پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔ ساحل پر کسی بھی قسم کی آتش بازی یا لوگوں کے اجتماع کی ممانعت کر دی گئی ہے۔

اٹلی کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں جمعے کو 574 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں یہ تعداد 28 مئی کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

یونانی حکام نے بھی عوام سے کہا ہے کہ وہ سات روز تک ان ڈور اور کھلے عوامی مقامات پر ماسک کی سختی سے پابندی کریں۔ یہاں بھی تعطیلات کے خاتمے کے بعد کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

یونان کے کئی سیاحتی مقامات پر نو سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جب کہ آدھی رات کے بعد ریستوران اور نائٹ کلبز بند رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ادھر فرانسیسی حکام نے کہا ہے کہ ملک کو وائرس کی دوسری لہر کا سامنا ہے جس کے پیشِ نظر پیرس کو 'رسک زون' قرار دیا گیا ہے۔

برطانوی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ فرانس سے آنے والے افراد کو اب 14 دن تک قرنطینہ میں رہنا ہو گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ فرانس میں گزشتہ ہفتے کے دوران کیسز میں 60 فی صد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG