رسائی کے لنکس

بھارت: کرونا سے ہلاکتیں ایک ہزار سے متجاوز، 47 اہلکاروں میں وائرس کی تصدیق


وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس روز کے دوران ہلاکتوں اور نئے کیسز کی تعداد دو گنی ہو گئی ہے۔ (فائل فوٹو)
وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس روز کے دوران ہلاکتوں اور نئے کیسز کی تعداد دو گنی ہو گئی ہے۔ (فائل فوٹو)

بھارت میں کرونا وائرس سے ایک روز کے دوران سب سے زیادہ 73 اموات ہوئی ہیں۔ جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

وزارتِ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 31 ہزار 332 تک پہنچ گئی ہے اور اب تک ایک ہزار سات افراد اس وبا سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس روز کے دوران ملک بھر میں ہلاکتوں اور نئے کیسز کی تعداد دو گنی ہو گئی ہے۔

بھارت کی سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے 47 اہلکاروں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے ایک اہلکار ہلاک ہو گیا ہے۔

اہلکاروں میں وائرس کی تشخیص کے بعد سی آر پی ایف کی دہلی بٹالین کے تمام ایک ہزار اہلکاروں کو قرنطینہ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

بھارتی ریاست مہاراشٹرا کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں منگل کو 729 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔ ریاست میں اب تک 400 افراد ہلاک اور 9318 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

دارالحکومت نئی دہلی کی حکومت نے مرکز سے شکایت کی ہے کہ کرونا ٹیسٹ کے نتائج آنے میں تاخیر ہو رہی ہے اور ٹیسٹ کے مراکز دور دور ہونے پر شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

دہلی کے غریبوں پر کرونا وائرس کے اثرات
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:26 0:00

دہلی میں مجموعی طور پر 98 ٹیسٹ مراکز ہیں۔ دارالحکومت میں اب تک 3108 افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص کی جا چکی ہے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 54 ہے۔

بھارت کی شمال مشرقی ریاست تریپورہ کو کرونا وائرس سے پاک قرار دے دیا گیا ہے جہاں کرونا وائرس کے دو کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ دونوں مریضوں کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔

مرکزی حکومت نے پلازما تھراپی کے ذریعے کرونا مریضوں کے علاج کو اُن کی جان کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

اس سے قبل دہلی میں پلازما تھراپی کے ذریعے کرونا مریض کے علاج کا کامیاب تجربہ کیا گیا تھا تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ یہ طریقۂ علاج تجرباتی مرحلے میں ہے۔

دوسری جانب کرونا وائرس کا پھِیلاؤ روکنے کے لیے ملک بھر میں عائد کردہ لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی کی جا رہی ہے۔ بعض علاقوں میں چھوٹے کاروبار کو کھول دیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG