کرونا وائرس سے پاکستان میں سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ سندھ میں سنگین ہوتی ہوئی صورتحال سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومت نے مزید سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس ضمن میں، صوبائی حکومت نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت وفاقی وزارت داخلہ کو خط لکھ کر فوج کی خدمات حاصل کرنے کی بھی درخواست کر دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ نے آرمی کی مدد سے وائرس کے خطرے کے پیش نظر لاک ڈاون کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تاہم، صوبائی حکومت کی جانب سے اب تک کوئی ایسا اعلان نہیں کیا گیا، جس میں یہ واضح ہو کہ وہ آئندہ چند روز میں مزید کیا اقدامات اٹھانے والی ہے۔
واضح رہے کہ حکومت سندھ پہلے ہی 15 روز کے لیے شاپنگ پلازا، مالز، ریسٹورنٹس، مارکیٹ اور دیگر کاروباری سرگرمیاں معطل کرنے کا حکم دے چکی ہے۔
اس کے باوجود، ہفتے کے روز بعض مقامات پر سڑکوں پر ٹریفک رواں نظر آیا، جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد نے اس جزوی لاک ڈاون کو زیادہ سنجیدہ نہیں لیا۔
تاہم، دوسری جانب صوبے میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد بدستور بڑھتی چلی جا رہی ہے اور صوبائی محکمہ صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اب تک ان کیسز کی تعداد صوبے بھر میں 292 ہوگئی ہے، جن میں سکھر میں ایران سے آنے والے زائرین کے علاوہ صوبائی دارالحکومت کراچی میں بھی مریض شامل ہیں۔
صوبائی محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ درجنوں ایسے کیسز بھی سامنے آئے ہیں جن میں شہری مقامی طور پر اس وائرس سے اثر انداز ہوئے ہیں۔