امریکہ: وبا کے سبب ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 9 لاکھ تک جا پہنچی
امریکہ میں کرونا وبا کے سبب ہونے والی ہلاکتیں 9 لاکھ تک جا پہنچی ہیں جب کہ دو ماہ قبل وبا کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 8 لاکھ تھی۔
امریکی یونیورسٹی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے پچھلے دو سالوں میں مرتب کردہ اعدادوشمار کے مطابق یہ تعداد 13 ماہ سے شروع کی جانے والی ویکسین مہم کے باوجود ہے۔ جو کہ وبا کے سبب شدید بیمار ہونے سے محفوظ رکھنے میں کامیاب رہی ہے۔
براؤن یونیورسٹی اسکول آف پبلک ہیلتھ سے منسلک ڈاکٹر اشیش کے جھا کا کہنا ہے کہ اگر دو سال قبل امریکیوں کو بتایا جاتا کہ اگلے کچھ سالوں میں اس وبا سے 9 لاکھ تک لوگ مر سکتے ہیں تو لوگوں کی اکثریت اس پر یقین نہیں کرتی۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وبا کے باعث زیادہ تر اموات ویکسین کی منظوری کے بعد ہوئیں۔
ڈاکٹر جھا کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے میڈیکل سائنسز کو تو ٹھیک سمجھا تاہم ان کے بقول ہم سوشل سائنسز کو سمجھنے میں ناکام رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس امر میں ناکام رہے کہ لوگوں کو ویکسین کیسے لگانی ہے، غلط معلومات سے کیسے نمٹنا ہے اور کیسے ویکسین مہم کو غیر سیاسی بنانا ہے۔
ان کے بقول بطور امریکی ہم ان چیزوں میں ناکام رہے۔
پاکستان: 12 سال سے زائد عمر کے اسکول جانے والے 50 فی صد بچوں کی ویکسی نیشن مکمل
پاکستان نے کرونا ویکسی نیشن میں نیا سنگِ میل عبور کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ملک کی وزارتِ قومی صحت کے مطابق 12 سال سے زائد عمر کے اسکول جانے والے 50 فی صد بچوں کی ویکسی نیشن کرلی گئی ہے۔
وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ ہمارے بچوں کے تحفظ اور تندرستی کے لیے کرونا وائرس کے خلاف ویکسی نیشن جاری رہے گی۔
بھارت میں کرونا سے ایک ہزار سے زائد اموات
بھارت میں کرونا وائرس سے مزید ایک لاکھ 72 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔
بھارت کی وزارتِ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس سے متاثرہ ایک ہزار آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔
ملک میں کرونا کے مجموعی کیسز کی تعداد چار کروڑ 18 لاکھ تین ہزار 318 ہے جب کہ چار لاکھ 98 ہزار 983 افراد اب تک جان سے جا چکے ہیں۔
نیا ویرینٹ بی اے ٹو، اومیکرون سے زیادہ سخت نہیں، عالمی ادارۂ صحت
عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ بظاہر ایسا دکھائی دیتا ہے کہ اومیکرون کا سامنے آنے والا نیا ویرینٹ مرض کے لحاظ سے موجودہ اومیکرون کے مقابلے میں زیادہ سخت نہیں ہے۔
عالمی ادارے کی کوویڈ۔19 پر کنٹرول سے متعلق ٹیم کے ڈاکٹر بورس پاولین نے ایک آن لائن بریفنگ میں بتایا کہ عمومی اومیکرون جسے بی اے۔1 کہا جاتا ہے، اس کا نیا ویرینٹ بی اے۔2 ، ڈنمارک اور کئی دوسرے ملکوں میں اومیکرون کی جگہ لے رہا ہے۔
ڈاکٹر پاولین کا کہنا تھا کہ" ان ملکوں پر نظر ڈالنے سے جہاں بی اے۔2 ویرینٹ ، اومیکرون کی جگہ لے رہا ہے، وہاں اسپتالوں پر بوجھ میں توقع سے زیادہ اضافہ نہیں نظر آ رہا"۔
پاولین نے کہا کہ "ان کی یہ معلومات ڈنمارک سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار پر مبنی ہیں ، جو پہلا ایسا ملک ہے جہاں اومیکرون کی جگہ اس کے نئے ویرینٹ بی اے۔2 نے لے لی ہے"۔