’ملک کے انٹری پوائنٹس پر مانیٹرنگ کے نظام کو مضبوط کیا جائے‘
پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں میں ایک اور مریض کا اضافہ ہوگیا ہے اور اب یہ تعداد بڑھ کر 19 تک جا پہنچی ہے۔ وزارت صحت کے حکام کے مطابق گلگت بلتستان میں کرونا وائرس کے مزید ایک مریض کی تصدیق ہوئی ہے۔ تاہم، سب سے زیادہ تعداد میں اب تک صوبہ سندھ کے رہائشی متاثر ہوئے ہیں۔
سندھ حکومت کے ترجمان بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ متاثر ہونے والے تمام لوگ بیرون ملک کا سفر کرکے ایئرپورٹس کے ذریعے وطن واپس پہنچے تھے، کوئی ایک بھی مقامی شخص یہاں پر متاثرہ نہیں پایا گیا، جو کہ ایک حوصلہ افزا بات ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت شروع سے یہ بات کہتی آرہی ہے کہ چونکہ ایئرپورٹس وفاقی حکومت کے زیر انتظام ہیں، ملک کے ایئرپورٹس پر ناکافی انتظامات کے باعث کرونا وائرس کے مریضوں کی بڑی تعداد بغیر اسکریننگ ملک میں داخل ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے ملک کے انٹری پوائنٹس پر مانیٹرنگ کے نظام کو مضبوط کیا جائے۔ انہوں نے مصنفہ نورالہدی شاہ کی ٹوئیٹ کا بھی حوالہ دیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ مدینہ سے کراچی واپسی پر انہیں اسکریننگ یا ایسی کسی چیکنگ سے گزرنا ہی نہیں پڑا۔
کرونا وائرس: دفاتر اسکول بند، کاروبار محدود، کھیل ملتوی، تقریبات منسوخ
امریکہ میں کروناوائرس کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے جس کے بعد دفاتر اور تعلیمی ادارے بند، کاروباری سرگرمیاں محدود، کھیلوں کے مقابلے ملتوی اور ثقافتی تقریبات منسوخ کی جا رہی ہیں۔
نیویارک میں کروناوائرس کو کنٹرول کرنے کے لیے شیڈول کانفرنس کرونا وائرس کی وجہ سے منسوخ کردی گئی ہے۔ وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ریاست واشنگٹن نے سیاٹل میں 250 سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی لگادی گئی ہے۔ اس پابندی سے چالیس لاکھ آبادی متاثر ہوگی۔
امریکی حکومت اس بارے میں سوچ بچار کر رہی ہے کہ ہنگامی صورتحال میں 21 لاکھ سرکاری ملازمین کو کیسے دفاتر سے دور گھر سے کام کرنے کے قابل بنایا جائے۔ بدھ کو امریکی انتظامیہ کے حکام ٹیکنالوجی کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کریں گے۔ کئی سرکاری اداروں میں پہلے ہی ٹیلی ورک کا آغاز کیا جا چکا ہے، جبکہ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے اپنے تمام عملے کو گھروں سے کام کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اٹلی میں لاک ڈاؤن: سڑکیں ویران، لوگ خوراک ذخیرہ کرنے لگے
یورپ میں کرونا وائرس کے بدترین پھیلاؤ کی رفتار کم کرنے کی کوشش میں اٹلی کی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی توسیع کے بعد اٹلی کی سڑکیں خالی ہیں۔
لبنان میں اس وائرس سے پہلی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے اور کناری آئی لینڈز کے ایک ہوٹل کے مہمانوں نے دو ہفتے سے جاری لاک ڈاؤن کے خاتمے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
اطالوی شہریوں نے وزیراعظم کی جانب سے پورے اٹلی کو اگلے ماہ کے شروع تک لاک ڈاؤن کرنے کے اعلان کے بعد کھانے پینے اور دوسری اشیائے ضروریہ کا ذخیرہ کر لیا ہے۔
ایک شہری فرانسسکو انالو نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں آج دفتر جا رہا ہوں۔ لیکن اس کے بعد میں گھر سے کام کروں گا۔ میرا خیال ہے کہ ملک کو جس قسم کی ہنگامی صورت حال کا سامنا ہے، اس کے پیش نظر یہ اقدامات مناسب اور آئینی اعتبار سے درست ہیں۔
بھارت نے ایک ماہ کے لیے ویزوں کا اجرا روک دیا
بھارتی حکومت نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کی خاطر ایک ماہ کے لیے کئی قسم کے ویزوں کا اجرا روکنے کا اعلان کیا ہے جبکہ پہلے سے جاری کردہ ویزوں کو بھی معطل کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ ایک اہم اجلاس میں کیا گیا جس میں خارجہ، داخلہ، صحت اور ہوابازی کے وزرا نے شرکت کی۔
اس فیصلے پر 13 مارچ سے عمل کیا جائے گا۔ اس کا اطلاق ان بھارتی نژاد افراد پر بھی ہوگا جن کے پاس دوسرے ملکوں کی شہریت ہے لیکن وہ سمندر پار بھارتی کارڈ ہونے کی وجہ سے ویزے کے بغیر بھارت آسکتے ہیں۔ البتہ، یہ پابندی سفارت کاروں، اقوام متحدہ کے اہلکاروں اور ورک ویزا پر سفر کرنے والوں کے لیے نہیں ہوگی۔
چین، ایران، اٹلی، جنوبی کوریا، فرانس، سپین اور جرمنی سے آنے والوں پر 14 دن قرنطینہ میں رہنے کی پابندی بھی عائد کی گئی ہے۔ یہ پابندی ان بھارتی شہریوں کے لیے بھی ہے جنھوں نے 15 فروری کے بعد ان ملکوں کا دورہ کیا ہوگا۔