کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور امریکہ میں نئی اموات کے بعد انتقال کرنے والوں کی تعداد 9 ہوگئی ہے۔ ان تمام افراد کا تعلق مغربی ریاست واشنگٹن سے ہے جہاں انتظامیہ نے 27 نئے مریضوں کی تصدیق کی ہے۔
مشرقی ریاست نیویارک میں وائرس کے دوسرے مریض کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ شمالی کیرولائنا میں بھی ایک مریض سامنے آیا ہے۔ اس مریض کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ ریاست واشنگٹن سے واپس آیا تھا۔
جاپان میں تفریحی بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسس سے وطن واپس لائے گئے 120 امریکی شہریوں کو منگل کو گھر واپس جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔ انہیں سان انتونیو میں ایک ہوائی اڈے پر قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔
وائرس سے معیشت کو لاحق خطرات کی وجہ سے مختلف اقدامات جاری ہیں اور امریکہ کے مرکزی بینک فیڈرل ریزرو نے شرح سود کو نصف فیصد کم کر دیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوا ساز اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ وائرس کی ویکسین جلد از جلد تیار کرنے کی کوشش کریں۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں وائرس میں مبتلا افراد میں سے ہلاک ہونے والوں کی شرح 3.4 فی صد ہے جو سابقہ اندازوں سے زیادہ ہے۔
ایران نے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کی غرض سے 54 ہزار قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔ ایران میں سامنے آنے والے تقریباً ڈھائی ہزار مریضوں میں سے اب تک 77 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
جنوبی کوریا کے صدر مون جائے ان نے کرونا وائرس کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے جہاں مصدقہ کیسز کی تعداد پانچ ہزار سے بڑھ گئی ہے۔ حکومت نے محکمہ صحت کے حکام کو چوبیس گھنٹے چوکس رہنے کا حکم دیا ہے اور وائرس کے ٹیسٹ کا دائرہ بڑھا دیا گیا ہے۔
متحدہ عرب امارات نے اتوار سے اسکول اور یونیورسٹوں کو ایک ماہ کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کی ایئرلائنز ایمریٹس نے اپنے ملازمین سے کہا ہے کہ وہ ایک ماہ کی بغیر تنخواہ کی چھٹی لینے پر غور کریں، کیونکہ کاروبار مندی کا شکار ہے اور بہت سے لوگ سفر نہیں کر رہے۔
اب تک 70 ملکوں میں وائرس پہنچ چکا ہے جن میں اب لاطینی امریکہ کے ملک چلی اور ارجنٹینا شامل ہو گئے ہیں۔ دنیا بھر میں وائرس کے مریضوں کی تعداد 90 ہزار سے زیادہ ہے جن میں سے 3100 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔