امریکہ میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد دو سے بڑھ کر چھ ہو گئی ہے جب کہ چین میں اس کی شدت میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے کرونا وائرس نے دنیا کے کئی ملکوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق چین میں نئے مریضوں اور ہلاکتوں کی تعداد چھ ہفتوں کی اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جب کہ دنیا کے کئی ملکوں میں اس وائرس سے متاثرہ مریضوں اور ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
امریکہ میں صحت کے عہدے داروں نے پیر کو تصدیق کی ہے کہ واشنگٹن میں کرونا وائرس کے شکار مزید چار مریض انتقال کر گئے جس کے بعد امریکہ میں اس وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر چھ ہو گئی ہے۔
کرونا وائرس سے امریکہ میں ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق واشنگٹن سے تھا جہاں اس وائرس سے نمٹنے کے لیے اقدامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں چین سے باہر کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد نو گنا زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔
دوسری جانب کئی نئی جگہوں پر یہ وائرس ظاہر ہو رہا ہے۔ پیر کو پہلی مرتبہ نیویارک، ماسکو اور برلن میں بھی کرونا وائرس کے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے۔
نیویارک کے گورنر انیڈریو کومو نے بتایا ہے کہ ایک طبی کارکن جس کی حال ہی میں ایران سے واپسی ہوئی ہے، کرونا کی تشخیص کے بعد اسے اپنے گھر پر قرنطینہ میں رکھا جا رہا ہے۔
گورنر کا کہنا تھا کہ شہر کسی بھی صورت حال کا سامنا کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ خوف و ہراس سے بچیں۔
بیماریوں سے بچاؤ اور کنٹرول کے امریکی ادارے کی تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وائرس کا دائرہ 10 ریاستوں تک پھیل چکا ہے۔
جاپان کے ڈائمنڈ پرنسس کروز جہاز سے واپس آنے والے چار امریکیوں کو نبراسکا میں قرنطینہ میں رکھا جا رہا ہے۔
امریکہ میں اب تک 66 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق کی جا چکی ہے۔