رسائی کے لنکس

اٹلی میں کرونا وائرس سے اموات میں تیسرے روز بھی کمی


وینس
وینس

مدثرہ منظر/بہجت گیلانی

کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک اٹلی نے آج منگل کے روز تصدیق کی کہ ملک میں کرونا وائرس سے ہونے والی اموات میں مسلسل تیسرے روز کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

اٹلی نے پیر کے روز اس وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 601 بتائی تھی۔ ہفتے کے روز مرنے والوں کی تعداد 800 تھی۔ یوں اس خطرناک وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں مسلسل کمی دیکھی جا رہی ہے۔

Cover Italy 1
Cover Italy 1

آفتاب احمد گوندل وینس سے 75 میل دور فریولی وینیزیا جولیا کے علاقے میں ایک ریسٹورینٹ کے مالک ہیں۔ ان کا ریسٹورینٹ صرف ڈیلیوری کیلئے کھلا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ "پورے ملک میں زندگی معطل ہو کے رہ گئی ہے۔ ہر طرف کرونا وائرس کا خوف لوگوں کو مستقبل کی مشکلات کا احساس دلاتا رہتا ہے۔ لوگ سڑک پر چلتے ہوئے ایک دوسرے کو دیکھ کر راستہ بدل لیتے ہیں۔"

COVID 4
COVID 4

اٹلی میں اب تک کرونا وائرس یا COVID-19 سے 6,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جو دنیا بھر میں چین کے بعد ہلاک ہونے والوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ اٹلی کے حکام نے دو ہفتے قبل پورے ملک کو لاک ڈاؤن کر دیا تھا، تاکہ اس وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔

آفتاب احمد کہتے ہیں کہ"ابھی تک تو نہیں، ہو سکتا ہے حکومت آئندہ لوگوں کی امداد کیلئے کچھ اقدامات کرے، کیونکہ لوگوں کو 70 فیصد تنخواہ دینے کی بات ہو رہی ہے۔ پہلے کہا گیا تھا کہ اسکول 25 مارچ تک کھل جائیں گے مگر اب شاید 3 اپریل کو کھلیں۔"

COVID Italy 3
COVID Italy 3

ان کے اپنے علاقے میں 300 سے زیادہ مریض تھے جن میں سے 12 کی موت ہو گئی اور 200 اب بھی ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں اور کچھ صحتیاب ہو چکے ہیں۔

جنوبی کوریا بھی اس وائرس سے بری طرح متاثر ہوا تھا۔ تاہم، وہاں بھی صورت حال میں قدرے بہتری دیکھی جا رہی ہے۔ جنوبی کوریائی حکام کا کہنا ہے کہ متاثرین میں یومیہ ہونے والا اضافہ آج منگل کے روز کم ہو کر 76 رہ گیا ہے۔ یہ مسلسل تیرھواں روز ہے کہ جنوبی کوریا میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی یومیہ تعداد 100 سے کم رہی۔

ادھر چین میں بھی صورت حال میں خاصی بہتری دیکھی گئی ہے اور اس ملک میں آج منگل کے روز متاثر ہونے والے نئے افراد کی تعداد صرف چار رہی۔

تاہم، بعض ماہرین خدشے کا اظہار کر رہے ہیں کہ چین میں صورت حال کسی بھی وقت دوبارہ بگڑ سکتی ہے۔ اس خدشے کے پیش نظر دنیا بھر میں پروازوں کو محدود کر دیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG