رسائی کے لنکس

آسٹریلین کرکٹ بورڈ کے عملے کو سپر مارکیٹ میں کام کرنے کا مشورہ


بورڈ کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ انہوں نے سپر مارکیٹ کی سب سے بڑی چین سے درخواست کی ہے کہ ملازمین کو عارضی ملازمتیں دی جائیں۔
بورڈ کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ انہوں نے سپر مارکیٹ کی سب سے بڑی چین سے درخواست کی ہے کہ ملازمین کو عارضی ملازمتیں دی جائیں۔

آسٹریلیا کے کرکٹ بورڈ نے اپنے عملے کو کرونا وائرس شٹ ڈاؤن کے دوران سپر مارکیٹس میں کام کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

بورڈ کے چیف ایگزیکٹو کیون رابرٹس کا کہنا ہے کہ انہوں نے سپر مارکیٹ کی سب سے بڑی چین 'ولورتھس' سے درخواست کی ہے کہ بورڈ ملازمین کو عارضی ملازمتیں دی جائیں۔

آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث 80 فی صد عملہ 20 فی صد تنخواہ پر کام کر رہا ہے۔ لہٰذا وہ چاہتے ہیں کہ اُنہیں متبادل روزگار ملے۔

آسٹریلوی بورڈ کے ایگزیکٹو افسران 80 فی صد تنخواہوں پر کام کر رہے ہیں۔ جس پر میڈیا کے بعض حلقے بورڈ پر تنقید بھی کر رہے ہیں۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے تین کروڑ 60 لاکھ آسٹریلوی ڈالرز کے حصص ہیں لہذٰا تنخواہوں میں کٹوتی بلاجواز ہے۔

مارچ کے آخر تک آسٹریلوی بورڈ کی آمدنی تین کروڑ آسٹریلوی ڈالرز رہی تھی۔

بورڈ نے اپنی ایسوسی ایشنز سے کہا ہے کہ وہ سالانہ گرانٹ کم کریں جب کہ ممکنہ تنخواہوں میں کٹوتیوں کے بارے میں بورڈ حکام پلیئرز یونین کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

کیون روبرٹس کا کہنا ہے کہ اگر اکتوبر میں ہونے والا ٹی 20 ورلڈ کپ کرونا وائرس سے متاثر ہوا یا اس کا انعقاد ہی نہ ہوسکا تو اسے کروڑوں ڈالرز کا نقصان ہوگا۔

ان کے بقول موسم گرما میں بھارت سے بھی ایک ٹیسٹ سیریز ہونا باقی ہے۔ وہ بھی اگر متاثر ہوئی تو نقصان بورڈ کو ہی اٹھانا پڑے گا۔

XS
SM
MD
LG