پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے مصباح الحق کی جانب سے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی تاریخوں میں توسیع کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق کی جانب سے پیش کی گئی اس تجویز میں کہا گیا تھا کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ شروع ہونے سے پہلے ہی کرونا وائرس سے بری طرح سے متاثر ہوئی ہے لہذا اس کے انعقاد کو تاریخوں میں توسیع کر دی جائے۔
اظہر علی کا خیال ہے کہ مستقبل میں کریکٹنگ ایکشن کو واپس لانا ہوگا۔ اگرچہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ بغیر تماشائیوں کے بند دروازوں میں منعقد کرنے کا منصوبہ ہے لیکن ایسے میں کھلاڑیوں کی صحت کو بھی مد نظر رکھنا ہوگا۔ ان کی صحت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوسکتا۔
اظہر علی نے بھارتی خبر رساں ادارے 'پریس ٹرسٹ آف انڈیا' کو دیے گئے ویڈیو انٹرویو میں کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہر کھلاڑی یہی چاہے گا کہ کرکٹ ایکشن کو دوبارہ سے کھیل میں اِن ہونے کا موقع دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت تمام ٹی وی اسکرینز کرکٹ سے خالی ہیں۔ ان اسکرینز پر کرکٹ کی دوبارہ واپسی پر باقی لوگوں کی طرح خود انہیں بھی بہت خوشی ہوگی۔
ان کے بقول صحت زیادہ اہم ہے کرکٹ کو آگے بڑھانے کے لیے میں مصباح الحق کی حمایت کرتا ہوں۔
اظہر علی نے امید ظاہر کی کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) بھی اس حوالے سے ضروری فرائص انجام دے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ چیمپیئن شپ بہرحال ایک لمبا مقابلہ ہے لہذا مجھے نہیں لگتا کہ اگر اس سیریز کو بروقت منعقد نہیں کیا جاسکتا تو اس کے انعقاد کی تاریخوں میں توسیع ہی سب سے اچھا فیصلہ ہوگا۔
خیال رہے کہ اظہر علی کی بحیثیت کپتان کارکردگی پر کرکٹ حلقوں میں ملا جھلا تاثر پایا جاتا ہے۔ ان کی کپتانی میں آسٹریلیا کی صفر کے مقابلے میں دو میچز سے ہونے والی شکست، ہوم سیریز میں سری لنکا کے خلاف ایک صفر سے کامیابی شامل ہے۔
اظہر علی کا کہنا ہے کہ وہ ٹیم میں تقرری کے وقت سے ہی نئے نظریات لانے کے حامی ہیں وہ کھلاڑیوں میں پیدا ہونے والے خوف کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
ان کے مطابق تمام کھلاڑیوں کو آزادانہ طور پر اظہار خیال کرنا چاہیے اور ایک کپتان کے لیے یہ بہت اہم اور بڑی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ڈریسنگ روم کا ماحول پرسکون رکھنا چاہتے ہیں۔ انہیں ڈریسنگ روم میں تناؤ کی سی صورت حال پسند نہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹیم دباؤ کا شکار ہو تو ڈریسنگ روم بھی کشیدہ ہوجاتا ہے۔