انگلینڈ اینڈ ویلزکرکٹ بورڈ نے پاکستانی حکام کی جانب سے انگلش کھلاڑیوں کے پاکستان کے خلاف تیسرے ون ڈے میچ کی مبینہ فکسنگ میں ملوث ہونے کے الزامات کو سختی سے مسترد کیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اعجاز بٹ نے اتوار کے روز ایک ٹی وی چینل سے بات چیت میں بکیز کے حلقوں میں گردش کرتی اطلاعات کے حوالے سے الزام عائد کیا تھا کہ انگلینڈ کے چند کھلاڑیوں نے پاکستان کے خلاف تیسرے ون ڈے میچ میں خراب کارکردگی دکھانے کیلیے بھاری رقم وصول کی تھی۔ پاکستان گزشتہ جمعہ کو ہونے والا یہ میچ ایک سخت مقابلہ کے بعد 23 رنز سے جیت گیا تھا۔
پیر کے روز ای سی بی کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں اعجاز بٹ کی قیاس آرائی کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے ان کے بیان کو"غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد" قراد دیا گیا ہے۔
اپنے بیان میں ای سی بی کا کہنا ہے کہ انگلش بورڈ اعجاز بٹ کے بیان سے پیدا ہونے والی صورتحال کے جواب میں تمام قانونی اور تادیبی کاروائی عمل میں لائے گا۔
ای سی بی کے اعلامیہ میں انگلینڈ کرکٹ ٹیم کی رواں سیزن میں رہنے والی کارکردگی پہ اسے خراجِ تحسین پیش کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ساتھ جاری سیریز کے باقی دو ون ڈے میچز طے شدہ شیڈول کے مطابق کرانے کا اعلان بھی کیا گیا۔
دریں اثناء انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان اینڈریو اسٹراس نے کہا ہے کہ ان کی ٹیم میں پاکستان کے خلاف سیریز جاری رکھنے کے فیصلے پہ شدید اشکالات موجود ہیں۔
ٹیم پہ میچ فکسنگ کے الزامات کے ردِعمل میں جاری ہونے والے ایک بیان میں اسٹراس کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو لاحق خدشات کے باوجود کرکٹ سے محبت کرنے والے اپنے ہم وطنوں اور کھیل سے وابستہ اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہونے کیلیے ان کی ٹیم سیریز کے باقی تمام میچز میں اپنی بھرپور کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔