پاکستان کرکٹ کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے اپنی ریٹائرمنٹ سے متعلق ہونے والی قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میلبورن ٹیسٹ میچ میں شکست کے بعد انھوں نے "مایوسی کے عالم" میں اپنے مستقبل کے بارے میں بات کی تھی۔
آسٹریلیا کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے دونوں ٹیسٹ میچ پاکستان ہار چکا ہے جب کہ اس سے قبل نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلی گئی سیریز میں بھی اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
سڈنی میں پریس کانفرنس کے دوران مصباح الحق کا کہنا تھا کہ "وہ 2016ء تھا اب 2017ء ہے۔۔۔آپ کو ایک کھلاڑی کے طور پر جدوجہد کرنا ہوتی ہے اور میرے لیے یہی اہم ہے۔"
منگل کو سڈنی میں شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ کے لیے ٹیم میں کسی تبدیلی کے بارے میں پاکستانی کپتان کا کہنا تھا کہ اس کا حتمی فیصلہ پچ کی صورتحال دیکھنے کے بعد کیا جائے گا۔
مصباح الحق حالیہ ٹیسٹ سیریز کی چار اننگز میں بالترتیب چار، پانچ، گیارہ اور صفر رنز ہی اسکور کر سکے ہیں۔ لیکن یہ امر قابل ذکر ہے کہ ان کی قیادت میں ہی گزشتہ سال پاکستان پہلی مرتبہ ٹیسٹ کی عالمی درجہ بندی میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہوا تھا۔
میزبان ٹیم کے کپتان اسٹیو اسمتھ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ سڈنی ٹیسٹ میچ کے لیے وہ ٹیم میں دو تبدیلیاں کر رہے ہیں اور اس میچ کے لیے ان کی ٹیم دو اسپنرز کے ساتھ میدان میں اترے گی۔
سڈنی ٹیسٹ میں آل راؤنڈر ہلٹن کارٹرائٹ کو بلے باز میڈیسن جب کہ اسپنر اسٹیون او کیف کو فاسٹ باؤلر جیکسن برڈ کی جگہ ٹیم میں شامل کیا جا رہا ہے۔
اسمتھ کا کہنا تھا کہ برڈ نے میلبورن میں اچھی باؤلنگ کی لیکن "کنڈیشنز کی وجہ سے ٹیم میں تبدیلیاں کرنی پڑتی ہیں۔" ان کے بقول یہاں وکٹ اسپنرز کے لیے مددگار ہوگی اور اسی بنا پر ٹیم میں دو اسپنرزکو رکھا جا رہا ہے۔
کارٹرائٹ اس میچ سے اپنے ٹیسٹ کریئر کا آغاز کریں گے۔