رسائی کے لنکس

سیمی فائنل میں پاکستان کی شکست پر کرکٹ شائقین کے تاثرات


سیمی فائنل میں پاکستان کی شکست پر کرکٹ شائقین کے تاثرات
سیمی فائنل میں پاکستان کی شکست پر کرکٹ شائقین کے تاثرات

موہالی میں بھارت کے ہاتھوں شکست کو پاکستانی قوم نے دل سے تسلیم کرلیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج دن بھر اس ہار کے بارے ہر جگہ چرچے تو ہوئے لیکن ملک بھر سے کہیں بھی کسی قسم کے احتجاج یا جلاوٴ گھیراوٴ کی خبریں موصول نہیں ہوئیں۔ البتہ پاکستانی ٹیم کی سیمی فائنل میں بھارت کے ہاتھوں شکست کا صدمہ برداشت نہ کرتے ہوئے نوشہرہ میں ایک شخص دل کادورہ پڑنے سے جاں بحق ہوگیا۔ تین بچوں کے باپ رومان شاہ پر میچ کے آخری لمحات میں دل کا دورہ پڑا تھا جوجان لیوا ثابت ہوا۔ مرحوم کو جمعرات کی سہ پہر آبائی قبرستان میں سپردخاک کردیاگیا۔

ہار جیت کھیل کا حصہ ہے لیکن نہ جانے کیوں جب بھی روایتی حریفوں بھارت اور پاکستان کا میچ ہوتا ہے، وہ میچ ،میچ نہیں رہتا جنگ بن جاتا ہے۔ ہار دونوں ہی ملکوں کی عوام کو برداشت نہیں ۔ ماضی میں جس ملک کی بھی شکست ہوئی وہاں جلاوٴ گھیراوٴ اور ٹیم کے خلاف احتجاج ہوتا رہا ہے۔ مگر اس بار پاکستان میں ہار جانے کے باوجود بہت خاموشی رہی جو اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ ہار قبول کرلی گئی ہے۔

لیکن اس بات پر نظر ضرور ڈالنا ہوگی کہ ہم سے غلطیاں کہاں کہا ں ہوئیں کیونکہ اگر یہ نہ ہوتیں تو ہم میچ جیت سکتے تھے۔ اس حوالے سے جمعرات کو کرکٹ سے گہری دلچسپی رکھنے والوں نے 'وی او اے' سے اظہار خیال کیا۔ ان خیالات میں کہیں کہیں آپ کو غصہ بھی ملے گا مگر یہ غصہ فطری رنگ لئے ہوئے ہے کیوں کہ حریف، حریف ہوتا ہے خواہ وہ کرکٹ کا ہی کیوں نہ ہو۔ ہوسکتا ہے کہیں کہیں آپ کو عوامی نظریات میں طنز بھی ملے مگر یہ اصلاح کا روپ لئے ہوئے ہے۔ ان کے خیالات سے آپ بھی مستفیض ہوں:

پاکستان کے ایک نجی بینک کی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی محمد سرفراز کا خیال ہے: "بھارت کی فتح کی بنیاداسی وقت پڑگئی تھی جب سچن ٹنڈولکرنے 85 رنزبنائے اور پاکستانی کھلاڑیوں نے 'اچھے پڑوسی' ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے ان کے یک نہ شد کئی شد کے مصداق کئی کیچ چھوڑے۔ سچن نے آوٴٹ نہ ہوکر ایک اینڈ نہ صرف سنبھالے رکھا بلکہ رنز بھی بناتے رہے۔ میں کہتا ہوں اگر سچن پانچویں بار بھی آوٴٹ نہ ہوتے توہم ایک سو 29 رنز سے ہارتے"۔

ارشد رفیع کراچی کرکٹ کلب کے ممبر ہیں ۔ انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "سہواگ نے اپنی بیٹنگ اور عمر گل نے اپنی بالنگ سے ہار ہمارے حصے میں لکھ دی تھی۔ نہ سہواگ عمر گل کو مار لگاتے نہ عمر گل غیر ذمے دارانہ بالنگ کرتے نہ دوسرے تیسرے اوور میں سہواگ پانچ چوکے لگاتے۔ سہواگ کی شاندار شروعات ہی بھارت کو مضبوطی فراہم کرگئی، پھر پوری ٹیم اس بنیاد کو مضبوط سے مضبوط کرتی چلی گئی۔ میں عمر گل کے سب سے مہنگے اوور کو اپنی ہار کی اصل وجہ سمجھتا ہوں۔ پھر شاہد آفریدی سے بھی یہ غلطی ہوئی کہ انہوں نے مسلسل عمر گل کو ہی گیند پکڑائے رکھی"۔

کرکٹ سے گہرا شغف رکھنے والے دو نوجوان بھائیوں کامران عباسی اور فرحان احمد عباسی کا کہنا ہے: "تمام میڈیا پر شور مچ رہا تھا کہ پاکستان کی بالنگ بھارت کے مقابلے میں بہت اچھی ہے اور ہم انہیں بالنگ کے زور پر زیر کرلیں گے مگر بغور دیکھا جائے تو ظہیر خان، مناف پٹیل، اشیش نہرا، یووراج سنگھ اور ہربھجن سنگھ نے اتنی اچھی اور نپی تلی بالنگ کی کہ پاکستانی بیٹسمینوں میں سے کسی کو بھی کھل کر کھیلنے کا موقع ہی نہیں ملا۔ آفریدی نے ذراسا ہاتھ کھولا ہی تھا کہ وہ کیچ آوٴٹ ہوگئے۔ پچ اسپن کررہی تھی اور بھارت اس کے باوجود اپنے تین فاسٹ بالرز استعمال کررہا تھا لیکن پاکستان نے بھارت کی اس غلطی کا خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھایا۔ اس سے نقصان یہ ہوا کہ بھارت کو اسپنرز کی کمی کا احساس ہی نہ ہوا اور وہ دباوٴ میں آئے بغیر پرفارمنس دے گیا"۔

گورنمنٹ کالج نارتھ ناظم آباد کے اسٹوڈنٹ اور کرکٹر راحیل افضل کا خیال ہے کہ بھارت نے بہترین فیلڈنگ کرنے میں بھی کوئی کسر اٹھا نہ رکھی۔ ان کا کہنا ہے: "پاکستانی فیلڈرز نے جہاں بھارتی ٹیم کے چھ کیچ چھوڑے وہیں رینا، یوراج اور ویراٹ کوہلی نے نہایت اچھی فیلڈنگ کا مظاہر ہ کرتے ہوئے کئی باونڈریز روکیں۔ اگر یہ باونڈریز نہ روکی جاتیں تو آج صورتحال ہی مختلف ہوتی"۔

XS
SM
MD
LG