دنیا کا کوئی بھی شعبہ ہو نئے لوگ آتے اور پرانے چلے جاتے ہیں۔ یہی اس دنیا کی ریت ہے۔ سال 2018 بھی جانے کو تیار ہے۔ اس سال کرکٹ کی دنیا میں بھی جہاں نئے نوجوان کھلاڑیوں نے میدان میں قدم رکھا وہیں بعض سینئرز نے خوشی اور کچھ نے مجبوراً کھیل کو خیرباد کہہ دیا۔ آئیے دیکھتے ہیں 2018ء میں کس کس کھلاڑی نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔
اے بی ڈیولیئرز، رائٹ آرم بیٹسمین
جنوبی افریقہ کے مایہ ناز کرکٹر اے بی ڈیولیئرز کا شمار دنیا کے بہترین بیٹسمینوں میں کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کرکٹ کی دنیا میں پہلے سے رائج شاٹس کے ساتھ ساتھ بعض رنز کے حصول کے لئے ایسے شاٹس متعارف کرائے جو انہیں کا خاصہ ہیں۔میدان میں کسی بھی جانب آسانی سے رنز لینے کی صلاحیت پر اُنہیں ’مسٹر360‘ بھی کہا جاتا ہے۔
34 سالہ ڈیولیئرز نے 20 سال پر محیط اپنے کرکٹ کیریئر میں کئی یادگار اننگز کھیلیں، پہلے 16 گیندوں پرتیزترین نصف سنچری، پھر 31گیندوں پر تیزترین سنچری اوراس کے بعد 64گیندوں پر تیز ترین 150رنزکے ریکارڈز بھی اُنہی کے نام درج ہیں۔
ڈیولیئرز نے 114ٹیسٹ، 228 ایک روزہ بین الاقوامی میچز اور 78 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں جنوبی افریقہ کی نمائندگی کی۔ٹیسٹ میچوں میں 8ہزار 765 رنز کے ساتھ وہ جنوبی افریقہ کے چوتھے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں۔ اس اسکور میں 22 سنچریاں اور 46 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔ ایک اننگز میں زیادہ سے زیادہ اسکور 278 ناٹ آؤٹ رہا۔
یہی نہیں بلکہ انہوں نے 228 ایک روزہ میچوں میں 53 اعشاریہ 50 کی اوسط سے 9 ہزار 577 رنز بنائے جس میں 25 سنچریاں اور 53 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ ان کا ایک اننگز میں سب سے زیادہ اسکور 176 رنز رہا۔
السٹر کک،رائٹ آرم بیٹسمین
حالی ہی میں سر کا خطاب پانے والے سابق انگلش کپتان السٹر کک نے رواں سال ستمبر میں بھارت کے خلاف سیریز کے آخری ٹیسٹ میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔
33سالہ السٹر کک ٹیسٹ کرکٹ میں انگلینڈ کی طرف سے سب سے زیادہ اور دنیا کے چھٹے بیٹسمین ہیں۔بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے السٹر کا شمار دنیا کے بہترین اوپننگ بیٹسمینوں میں کیا جاتا ہے۔
کک کی قیادت میں انگلش ٹیم نے آسٹریلیا کے خلاف دو ایشز سیریز میں کامیابی حاصل کی لیکن 2013-14 میں اسے پانچ ۔صفر سے وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ 2016ء میں دورہ بھارت کے دوران چار۔صفر سے شکست کے بعد انہوں نے کپتانی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
السٹر کک نے 161 ٹیسٹ میچوں میں انگلش ٹیم کی نمائندگی کی اور 45اعشاریہ 35 کی اوسط سے 12ہزار 472رنز بنائے جس میں 33سنچریاں اور 57نصف سنچریاں شامل ہیں۔ ان کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور294رنز رہا۔انہوں نے 92ایک روزہ بین الاقوامی میچز بھی کھیلے اور 3ہزار 204رنز بنائے، ان کی اوسط 36اعشاریہ 40رہی جس میں 5سنچریاں اور 19نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔
محمد حفیظ، آل راؤنڈر
پاکستان کے آل راؤنڈر محمد حفیظ کو متحدہ عرب امارات میں نیوزی لینڈ کے خلاف مسلسل خراب پرفارمنس کی وجہ سے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنا پڑا۔
سیدھے ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے محمد حفیظ کی دوسال کے وقفے کے بعد اکتوبر میں ٹیم میں واپسی ہوئی تھی اور انہوں نے دبئی ٹیسٹ میں شاندار سنچری اسکور کی تھی لیکن اُس کے بعد سے وہ مسلسل ناکام رہے۔
محمد حفیظ نے بولنگ کے شعبے میں بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا لیکن بولنگ ایکشن کے حوالے سے انہیں کئی بار پابندی کا بھی سامنا رہا۔انہوں نے 55ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ ٹیسٹ کیریئر کے دوران انہوں نے مجموعی طور پر 3ہزار 652رنز بنائے جس میں 10سنچریاں اور 12نصف سنچریاں شامل ہیں۔ٹیسٹ کرکٹ میں اُن کی وکٹوں کی تعداد 53ہےجبکہ بہترین پرفارمنس 16رنز کے عوض 4وکٹیں ہے۔
مورنے مورکیل، رائٹ آرم فاسٹ بولر
جنوبی افریقہ کے مورنے مورکیل کا شمار دنیا کے بہترین بولرز میں کیا جاتا ہے، وہ ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے جنوبی افریقہ کے پانچویں بولر ہیں۔2006ء میں بھارت کے خلاف ڈربن ٹیسٹ میں انٹرنیشنل کرکٹ کیریئر کا آغاز کرنے والے مورکیل نے 86ٹیسٹ میچوں میں جنوبی افریقہ کی نمائندگی کی۔ 27اعشاریہ 66کی اوسط سے 309وکٹیں حاصل کیں۔ کسی بھی اننگز میں ان کی بہترین بولنگ پرفارمنس 23رنز دے کر 6وکٹ جبکہ میچ میں 110رنز کے عوض 9وکٹ رہی۔انہوںنے 117ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 188وکٹیں بھی لیں۔
کیون پیٹرسین،رائٹ آرم بیٹسمین
انگلینڈ کے مایہ ناز بیٹسمین کیون پیٹرسین نے مارچ 2018 ء میں ٹوئٹ کے ذریعے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کیاْرائٹ آرم بیٹسمین نے پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی بھی نمائندگی کی۔
کیون پیٹرسین نے انگلینڈ کی طرف سے 104ٹیسٹ کھیلےجن میں 47اعشاریہ 28 کی اوسط سے مجموعی طور پر 8ہزار 181رنز بنائے۔ ان میں 23سنچریاں اور 35نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔انہوں نے136ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 9سنچریوں اور 25نصف سنچریوں کی مدد سے 4ہزار 440رنز بنائے جبکہ37 ٹی 20انٹرنیشنل میچز میں 7نصف سنچریوں کے ساتھ ایک ہزار 176رنز اسکور کئے۔کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد وہ جنوبی افریقہ اور بھارت میں گینڈے کی نسل کے تحفظ کے لئے سرگرم ہیں۔
ڈی جے براوو، آل راؤنڈر
ویسٹ انڈیز کے آل راؤنڈر ڈی جے براوو نے اکتوبر 2018ء میں کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیالیکن وہ اب بھی بھرپور انداز میں ٹی20لیگ کھیل رہے ہیں اور پی ایس ایل کے چوتھے ایڈیشن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا حصہ ہوں گے۔
سن2004ء میں انٹرنیشنل کیریئر شروع کرنے والے براوو نے 40ٹیسٹ میچوں میں ویسٹ انڈین ٹیم کی نمائندگی اور31اعشاریہ 42 کی اوسط سے 2ہزار 200 رنز بنائے جن میں 3سنچریاں اور 13نصف سنچریاں بھی شامل ہیں جبکہ 39اعشاریہ 83 کی اوسط سے 86وکٹیں بھی ان کے حصے میں آئیں۔
علاوہ اس کے 164ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں اُن کے رنز کی تعداد 2ہزار 968رہی۔ اس اسکور میں 2سنچریاں اور 10نصف سنچریاں بھی شامل ہیں، ایک روزہ میچوں میں انہوں نے 199وکٹیں بھی لیں۔
مختصر فارمیٹ کے بہترین کھلاڑی کے طور پر شہرت رکھنے والے براوو نے 66ٹی ٹوئنٹی میچز بھی کھیلے اور 24اعشاریہ 29کی اوسط سے ایک ہزار 142رنز اسکور کیے جبکہ52بیٹسمینوں کا شکار بھی کیا۔
عبدالرحمان، لیفٹ آرم اسپنر
پاکستان کے سابق لیفٹ آرم اسپنر عبدالرحمان نے کرکٹ کیریئر سے دلبرداشتہ ہوکر اکتوبر میں انٹرنیشنل کرکٹ ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔38سالہ بولر نے 2012ء میں انگلینڈ کے خلاف متحدہ عرب امارات میں شاندار پرفارمنس دی اوراُس وقت کی نمبر ون ٹیسٹ ٹیم کو تین ۔صفر سے وائٹ واش کرنے میں اہم کردار اداکیا۔
عبدالرحمن نے سیریز میں انگلش بیٹسمینوں کو تگنی کا ناچ نچایا اور مجموعی طور پر 19وکٹیں لیں۔2007ء میں ٹیسٹ کیریئر شروع کرنے والےعبدالرحمان نے اپنا آخری ٹیسٹ 2014ء میں سری لنکا کے خلاف کھیلا جس کے بعد نوجوان کھلاڑیوں کے سامنے آنے کے بعد وہ ٹیم میں جگہ برقرار نہ رکھ سکے۔
عبدالرحمان نے 22ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 29اعشاریہ 39کی اوسط سے 99وکٹیں لیںجبکہ 31ایک روزہ بین الاقوامی میچوں اُن کی وکٹوں کی تعداد 30اور ٹی ٹوئنٹی میں 11ہے۔
گوتم گھمبیر، لیفٹ آرم بیٹسمین
بھارتی بیٹسمین گوتم گھمبیر نے قومی ٹیم سے ایک سال باہر رہنے کے بعد دلبرداشتہ ہوکر سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ اعلان کیا۔ 2004ء میں آسٹریلیا کے خلاف کیریئر کا آغاز کرنے والے گوتم گھمبیر نے 58ٹیسٹ کھیلے اور 41اعشاریہ 95کی اوسط سے 4ہزار154رنز بنائے، جس میں 9سنچریاں اور 22نصف سنچریاں شامل ہیں۔
بھارت کو دو ورلڈ کپ جتوانے میں اہم کردار ادا کرنے والےگوتم نے 147ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں قومی ٹیم کی نمائندگی کی اور 5ہزار 238رنز بنائے جبکہ 37ٹی ٹوئنٹی میچوں میں اُن کے رنز کی تعداد 932 رہی۔ان کی قیادت میں کولکتا نائٹ رائیڈرز کی ٹیم دو مرتبہ انڈین پریمئر لیگ کی چمپئن بنی۔
جھولن گوسوامی، رائٹ آرم میڈیم فاسٹ بولر
بھارت کی لیجنڈ فاسٹ بولرجھولن گوسوامی نے اگست میں ٹی 20انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔انہوں نے 171ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں مجموعی طور پر 207وکٹیں حاصل کیں، یہ اعزاز حاصل کرنے والی وہ دنیا کی واحد خاتون کرکٹر ہیں۔
جھولن گوسوامی 2006ء میںپہلا ٹی 20میچ کھیلنے والی بھارتی ٹیم کا بھی حصہ تھیں،انہوں نے 68 میچوں میں56 وکٹیں لیں، اُن کی بہترین پرفارمنس 2012ء میں آسٹریلیا کے خلاف 11رنز دے کر 5وکٹیں رہی۔ انہوں نے 10 ٹیسٹ میچز بھی کھیلے اور 40 وکٹیں اپنے نام کیں۔