آسٹریلیا کے ڈیرن بیری نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ مزاکرات کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم کا فیلڈنگ کوچ بننے سے ذاتی اور پیشہ ورانہ وجوہات کی بنا پر معذرت کر لی ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی کوچ کی حیثیت سے غیر ملکی دوروں میں مسلسل مصروفیت کی بنا پر اُن کے خاندانی معاملات متاثر ہو سکتے ہیں اور چونکہ اُن کے بچے ابھی چھوٹے ہیں، وہ اپنی خاندانی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھانے میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔
ڈیرن بیری 1989 سے 2004 کے درمیان آسٹریلیا میں 153 فرسٹ کلاس میچ کھیل چکے ہیں اور کوچ کی حیثیت سے اُن کی اہلیت کو عالمی سطح پر سراہا جاتا ہے۔
ایک اور غیر ملکی کوچ سٹیو رکسن گزشتہ چند برسوں کے دوران پاکستانی ٹیم کے فیلڈنگ کوچ کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھاتے رہے ہیں۔ تاہم اس سال جون میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے اُن کے معاہدے کی میعاد ختم ہونے کے بعد اُنہوں نے اس کی تجدید سے معذرت کر لی تھی جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے نئے فیلڈنگ کوچ کیلئے اشتہار دیا اور جون سے ڈیرن بیری کے ساتھ اس بارے میں بات چیت ہوتی رہی۔
ڈیرن بیری نے ای ایس پی این کو دئے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ وہ پاکستان کے چیف کوچ مکی آرتھر اور پی سی بی کی طرف سے فیلڈنگ کوچ بننے کی پیشکش پر انتہائی مشکور ہیں۔ تاہم پی سی بی کے ساتھ نہایت اچھی بات چیت کے بعد اُنہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ فی الحال وہ ذاتی اور پیشہ ورانہ وجوہات کے باعث یہ ذمہ داری قبول کرنے سے قاصر ہیں۔
قومی ٹیم کی کوچنگ سے معذرت کے باوجود اُنہوں نے اگلے پی ایس ایل کیلئے اسلام آباد یونائیٹڈ کے کوچ کے طور پر معاہدے کی تجدید کر دی ہے۔ اس کے علاوہ اُنہوں نے بنگلہ دیش پریمئر لیگ کے ساتھ معاہد ہ بھی برقرار رکھا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ پی سی بی اور ڈیرن بیری کے درمیان معاہدے کی تمام اہم شقوں پر قریب قریب اتفاق ہو گیا تھا اور اُنہیں گزشتہ جون میں پاکستانی ٹیم کے دورہ زمبابوے کے دوران اپنی ذمہ داریاں سنبھالنا تھیں۔ تاہم مبینہ طور پر پی سی بی کی طرف سے اُن کی تقرری میں غیر ضروری تاخیر کے باعث بیری کی دلچسپی کم ہو گئی تھی۔
64 سالہ ڈیرن بیری نے ساؤتھ آسٹریلیا کی ٹیم کے کوچ کی حیثیت سے بھی چار برس تک کام کیا ہے جس کے دوران ساؤتھ آسٹریلیا ٹیم نے 2010-2011 میں بگ بیش لیگ کا ٹائٹل جیت لیا تھا۔
اب ڈیرن کی طرف سے معذرت کے بعد پی سی بی ایک مرتبہ پھر نئے فیلڈنگ کوچ کی تلاش کا کام شروع کرے گی۔