کھیلوں کی دنیا میں بعض ایسے کھلاڑی گزرے ہیں جن کی کمی ہمیشہ محسوس کی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کے باوجود جنوبی افریقہ کا کرکٹ بورڈ اس انتظار میں تھا کہ شاید اسٹائلش بلے باز اے بی ڈویلیئرز اپنے ریٹائرمنٹ کے فیصلے کو واپس لے لیں۔
جنوبی افریقہ کے سابق کپتان اور جارح مزاج بلے باز ڈویلیئرز نے 2018 میں اچانک انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا لیکن وہ ٹی ٹوئنٹی فرنچائز کرکٹ میں سرگرم تھے۔
انہوں نے انڈین پریمیئر لیگ کے رواں برس ہونے والے ایڈیشن میں بھی نہ صرف حصہ لیا تھا بلکہ اپنی شاندار کارکردگی کی بدولت پیغام دیا تھا کہ ریٹائرمنٹ کے باوجود وہ رنز کرنے کا گر نہیں بھولے۔
کرونا کی وجہ سے ملتوی ہونے والی لیگ میں انہوں نے رائل چیلنجرز بنگلور کی جانب سے 51 اعشاریہ سات پانچ کی اوسط سے 207 رنز بنائے تھے۔ ان کا اسٹرائیک ریٹ 164 تھا۔
ڈویلیئرز کی بیٹنگ کو دیکھتے ہوئے یہ چہ مگوئیاں ہونے لگی تھیں کہ جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم کے کوچ مارک باؤچر ڈویلیئرز کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا حصہ دیکھنا چاہتے ہیں۔
ڈویلیئرز نے بھی گزشتہ ماہ انکشاف کیا تھا کہ وہ مارک باؤچر کے ساتھ رابطے میں ہیں جس کے بعد یہ چہ مگوئیاں ہو رہی تھیں کہ 37 سالہ کھلاڑی رواں برس ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کی نمائندگی کریں گے۔ بھارت کی میزبانی میں ہونے والا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اکتوبر اور نومبر میں شیڈول ہے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ڈویلیئرز کی نمائندگی کی تمام خبریں اس وقت دم توڑ گئیں جب جنوبی افریقی بورڈ نے منگل کو جاری ایک پریس ریلیز میں کہا کہ ڈویلیئرز کے ساتھ بات چیت اختتام کو پہنچ گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈویلیئرز سے ٹیم میں واپس آنے سے متعلق جو بات ہوئی اس کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ان کا ریٹائرمنٹ کا فیصلہ حتمی ہے۔
جنوبی افریقی کوچ مارک باؤچر نے مقامی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ڈویلیئرز کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں۔
مارک باؤچر کے مطابق بدقسمتی سے ڈویلیئرز ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔ ان کے بقول ہم اب بھی انہیں بہترین بلے باز سمجھتے ہیں اور وہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا بڑا نام ہیں۔
باؤچر کا مزید کہنا تھا کہ ڈویلیئرز اب بھی کسی بھی ماحول میں بہترین کارکردگی پیش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن جنوبی افریقہ کی جانب سے نہ کھیلنے کے ان کے فیصلے کا وہ احترام کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ 2018 میں اچانک تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے اعلان کے بعد ان کی ٹیم میں دوبارہ واپسی کے لیے آوازیں اٹھ رہی تھیں۔
ایک روزہ کرکٹ کے 2019 میں ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے جنوبی افریقن ٹیم میں ان کا نام شامل کیے جانے کا بھی امکان تھا لیکن 15 رکنی ٹیم کے اعلان سے ایک روز قبل جنوبی افریقی ٹیم میجمنٹ نے یہ کہ کر ڈویلیئرز کی واپسی روک دی تھی کہ اس عمل سے ان کھلاڑیوں کی حق تلفی ہو گی جو ایک سال سے ٹیم کے ساتھ وابستہ ہیں۔
ریکارڈ ساز بلے باز
یاد رہے کہ ڈویلیئرز جنوبی افریقہ کی جانب سے 114 ٹیسٹ، 228 ون ڈے اور 78 ٹی ٹوئنٹی میچز میں نمائندگی کر چکے ہیں۔
ون ڈے کرکٹ میں انہوں نے 25 سینچریوں اور 53 نصف سینچریوں کی بدولت 9577 رنز بنا رکھے ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں ون ڈے کرکٹ میں تیز ترین سینچری بنانے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔
ڈویلیئرز نے 2015 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف جوہانسبرگ میں 31 گیندوں پر 100 رنز مکمل کیے تھے۔
ڈویلیئرز ٹیسٹ کرکٹ میں 22 سینچریوں اور 46 نصف سینچریوں کے ساتھ 8765 رنز بنا چکے ہیں۔ اسی طرح ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں انہوں نے 10 نصف سینچریوں کی بدولت 1672 رنز بنا رکھے ہیں