رسائی کے لنکس

ٹوئٹر پالیسی میں تبدیلی: متبادل پلیٹ فارمز کے استعمال میں اضافہ


مسٹاڈون نامی سوشل میڈیا پلیٹ فارم جرمنی کے ایک نوجوان کی تخلیق ہے۔
مسٹاڈون نامی سوشل میڈیا پلیٹ فارم جرمنی کے ایک نوجوان کی تخلیق ہے۔

جب سے دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے ٹوئٹر خریدا ہے۔ اس مشہور ترین پلیٹ فارم کے صارفین میں بے چینی پائی جاتی ہے اور آن لائن ایسے دوسرے پلیٹ فارم کی تلاش میں ہیں جہاں باآسانی اپنی رائے کا اظہار کر سکیں۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق حالیہ دنوں میں جرمنی کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’مسٹاڈون‘ کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں ہفتے مسٹاڈون کے استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد میں لگ بھگ 200 فی صد اضافہ ہو چکا ہے۔

’اے ایف پی‘ کے مطابق ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر خریدنے کے بعد ابتدائی طور پر کیے گئے اقدامات سے بعض صارفین حیران ہیں۔

ایلون مسک الیکٹرک کاریں بنانے والی کمپنی ٹیسلا اور خلائی سفر کے لیے راکٹ اور دیگر آلات بنانے والی کمپنی اسپیس ایکس کے بھی مالک ہیں۔

انہوں نے ٹوئٹر کا انتظام سنبھالتے ہی ہزاروں ملازمین کو نوکری سے فارغ کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی عندیہ دیا کہ وہ ان صارفین کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر آنے دیں گے جن کے اکاؤنٹس بند کیے گئے تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ یہ بھی اعلان کر چکے ہیں ٹوئٹر پر تصدیق شدہ اکاؤنٹس، جو بلو ٹک کے حامل صارفین سے ماہانہ آٹھ ڈالرز وصول کیے جائیں گے۔

ٹوئٹر کی نئی انتظامیہ کے حالیہ اقدامات کی وجہ سے ہی صارفین دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا رخ کر رہے ہیں۔

کچھ عرصے قبل تک جرمنی کا مسٹاڈون بھی صارفین میں زیادہ مقبول نہیں تھا البتہ ٹوئٹر میں آنے والی تبدیلیوں کے بعد صارفین بڑی تعداد میں مسٹا ڈون کا رخ کر رہے ہیں۔

مسٹاڈون چھ سال قبل 2016 میں جرمنی کے ڈویلپر یوجن راچکا نے تخلیق کیا تھا۔ اس وقت ان کی عمر لگ بھگ 23 برس تھی۔

اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو زیادہ مقبولیت اس لیے بھی ہے کہ اس کا الگورتھم عدم مرکزیت پر کام کرتا ہے جب کہ اس میں اشتہارات بھی نہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ پلیٹ فارم صارفین کی معلومات کے تحفظ کو اولیت دینے کا بھی دعویدار ہے۔

مسٹاڈون پر بھی ٹوئٹر کی طرز پر ایک مختصر پیغام شیئر کیا جس سکتا ہے۔ البتہ جب بھی کوئی نیا صارف اس پلیٹ فارم کا رخ کرتا ہے تو وہ ایک بالکل نئے سرور پر اپنا اکاؤنٹ تخلیق کر رہا ہوتا ہے اور ایسے ہزاروں سرور ہیں جہاں سے صارفین اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال کر رہے ہیں۔

یہ پلیٹ فارم بنانے والے یوجن راچکا کےمطابق ا پیر تک مسٹاڈون کے ماہانہ متحرک صارفین کی تعداد 10 لاکھ ہو چکی ہے۔

واضح رہے کہ ٹوئٹر صارفین کی تعداد 23 کروڑ 80 لاکھ سے زائد ہے۔

اسی طرح دیگر کئی ایسی سوشل میڈیا سائٹس ہیں جو ابھی تخلیق کے مراحل سے گزر رہی ہیں۔ ان میں ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی کا ’بلو اسکائی‘ نامی پلیٹ فارم بھی شامل ہے۔

انہوں نے اکتوبر میں دعویٰ کیا تھا کہ جس وقت یہ پلیٹ فارم شروع کیا گیا اس کے 48 گھنٹوں کے اندر لگ بھگ 30 ہزار افراد نے یہاں اکاؤنٹ بنانے کی کوشش کی۔ جیک ڈورسی کے مطابق اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے صارفین کا ذاتی ڈیٹا فروخت نہیں کیا جائے گا۔

دوسری جانب آن لائن مباحثوں اور دیگر کے لیے ٹمبلر اور آڈیو چیٹ کے لیے کلب ہاؤس نامی پلیٹ فارم بھی ایک بار پھر مقبول ہو رہے ہیں۔

بعض ایسے پلیٹ فارم جو ٹوئٹر کی فروخت سے قبل بنائے گئے تھے ان میں گیب، پارلر اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹرتھ سوشل بھی شامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG