خبروں میں بتایا گیا ہے کہ امریکی پارلیمنٹ کے ڈیموکریٹس نے حکومتی شٹ ڈاؤن ختم کرنے، اور صدر ٹرمپ اور کانگریس کو میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر سے متعلق ایک معاہدے پر بات چیت کے لیے مزید وقت دینے کا ایک منصوبہ تیار کیا ہے۔
امریکی اخبار یو ایس اے ٹو ڈے نے ایک سینیر ڈیموکریٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ اس منصوبے میں ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سوا دیگر تمام محکموں کے لیے، جو شٹ ڈاؤن کے باعث بند ہیں، سال بھر کے لیے فنڈز فراہم کرنا شامل ہے۔
سینیر ڈیموکریٹ نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس منصوبے میں ہوم لینڈ سیکیورٹی کے لیے 8 فروری تک کی فنڈنگ کا وعدہ کیا گیا ہے۔
محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی فنڈنگ وائٹ ہاؤس اور کانگریس کے ڈیموکریٹ ارکان کے درمیان مرکزی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔ صدر ٹرمپ میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے 5ارب ڈالر کا مطالبہ کر رہے ہیں، جب کہ ڈیموکریٹ اسے ایک ایسا منصوبہ قرار دیتے ہیں جو وقت اور فنڈز کا زیاں ہے، لیکن وہ اپنے والدین کے ساتھ غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے والے نوجوان امیگرنیٹس کو قانونی حیثیت دلوانا چاہتے ہیں۔
تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ وائٹ ہاؤس ڈیموکریٹس کی تیار کردہ تجویز قبول کرے گا یا نہیں۔
ٹرمپ نے پیر کے روز اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ڈیموکریٹس تعطیلات سے واپس آ چکے ہیں اور وہ ہمیں سرحد کی سیکیورٹی کے لیے ضروری فنڈنگ پر ووٹ دیں گے جس میں دیوار بھی شامل ہے۔
دوسری طرف ابھی تک وائٹ ہاؤس اور ڈیموکریٹس کے درمیان کوئی ملاقات طے نہیں ہوئی۔ سینیٹ کی ایک کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر رچرد شبلی کا کہنا ہے کہ فی الحال ہمارے مذاكرات تعطل میں ہیں۔ میری خواہش تھی کہ ایسا نہ ہو۔ بہرحال ہم الزمات کے کھیل سے باہر نکلنا چاہتے ہیں۔
اس سے قبل اخراجات کے لیے منظور کیا جانے والا بل 21 دسمبر کی نصف شب کو ختم ہو گیا تھا جس کے بعد سے وفاقی حکومت جزوی طور پر بند پڑی ہے۔
سینیٹر لنڈسی گراہم نے، جنہوں نے اتوار کے روز وائٹ ہاؤس میں صدر کے ساتھ دوپہر کا کھانا کھایا تھا، یہ تجویز دی ہے کہ ڈیموکریٹ بارڈر سیکیورٹی اور دیوار کے لیے 5 ارب ڈالر کی منظوری دے دیں، اس کے بدلے میں ری پبلیکنز اپنے والدین کے ساتھ غیر قانونی طور پر امریکہ میں لائے جانے والے نوجوان تارکین وطن، جنہیں ڈریمر کہا جاتا ہے، کو قانونی حیثیت دیے پر رضامند ہو جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ جب تک ہم ڈیموکریٹس کو کچھ نہیں دیں گے تو وہ ہمارے لیے فنڈز منظور کرلیں۔ انہیں کچھ دینا پڑے گا۔ انہوں نے رپورٹرز کو بتایا کہ صدر ٹرمپ اس بارے میں بظاہر کھلا ذہن رکھتے ہیں لیکن انہوں نے کوئی وعدہ نہیں کیا۔