رسائی کے لنکس

ذیابیطس: پرہیز اور احتیاط سے مرض پر قابو پانا آسان


ایک اندازے کے مطابق، پاکستان میں ذیابیطس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 60 لاکھ سے بھی زیادہ ہے، جبکہ ملک میں لاکھوں افراد ایسے ہیں جو اس مرض کے بارے میں ضروری آگہی نہیں رکھتے

ماہرین طب کا کہنا ہے کہ ذیابیطس موذی مرض تو ہے، لیکن پرہیز اور طرز زندگی میں تبدیلی لاکر اس مرض پر ’کافی حد تک‘ قابو پایا جا سکتا ہے۔

ذیابیطس وہ موذی مرض ہے جس سے دیگر بیماریاں جنم لیتی ہیں۔

عالمی ادارہٴصحت کے اعداد و شمار کے مطابق، دنیا بھر میں 30 کروڑ سے زائد افراد ذیابیطس کے مرض میں مبتلہ ہیں۔

عالمی ادارہٴصحت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر اس مرض پر قابو نہ پایا گیا، تو 2030ء تک اس مرض سے متاثرہ مریضوں کی تعداد دگنی ہوجائے گی۔

ایک اندازے کے مطابق، پاکستان میں ذیابیطس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 60 لاکھ سے بھی زیادہ ہے، جبکہ ملک میں لاکھوں افراد ایسے ہیں جو اس مرض کے بارے میں ضروری آگہی نہیں رکھتے۔

پاکستان میں بھی ذیابیطس کا شمار عام بیماریوں میں ہوتا ہے۔

ذیابیطس عام بیماری ہے جس میں جسم میں لبلبہ، ’انسولین‘ بننا بند ہوجاتا ہے۔

طبی ماہرین بتاتے ہیں کہ، احتیاط برت کر اور ورزش سمیت طرز زندگی میں ضروری تبدیلی لا کر، بہتری لائی جاسکتی ہے۔

پاکستان میں موٹاپے اور کھانے میں بداحتیاطی کے باعث عمر رسیدہ افراد سمیت کم عمر نوجوانوں میں بھی یہ بیماری عام ہوتی جا رہی ہے جس سے دیگر بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں۔

اقوام متحدہ کے توسط سے، ہر سال، 14 نومبر کو ذیابیطس کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد عوام میں مرض کے بارے میں شعور اور آگہی پیدا کرنا ہے۔

XS
SM
MD
LG