دبئی میں پاکستان سپرلیگ کے ہفتہ کو کھیلے گئے میچوں میں کوئٹہ گلیڈیئٹرز نے کراچی کنگز کو آٹھ جب کہ پشاور زلمی نے لاہور قلندرز کو نو وکٹوں سے شکست دے دی۔
لیگ کے چوتھے میچ میں کوئٹہ گلیڈیئٹرز نے ٹاس جیت کر کراچی کنگز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی جس نے مقررہ بیس اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 147 رنز بنائے۔
روی بوپارا 40، شعیب ملک 37 اور ونس 30 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے۔
کوئٹہ گلیڈیئٹرز کی طرف سے انور علی اور محمد نبی نے دو، دو جب کہ محمد نواز نے ایک وکٹ حاصل کی۔
گلیڈیئٹرز نے ہدف کا تعاقب جارحانہ انداز سے شروع کیا اور حریف باؤلروں کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔
احمد شہزاد جن کی حالیہ کارکردگی متاثر کن نہیں رہی تھی اور اس بنا پر انھیں تنقید کا سامنا بھی رہا، اس میچ میں بھرپور انداز میں کھیلتے نظر آئے۔
انھوں نے چار چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے 71 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ لیوک رائٹ 47 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے۔
گلیڈیئٹرز نے ہدف اٹھارہویں اوورز میں دو وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر کے ٹورنامنٹ میں دوسری مسلسل کامیابی سمیٹی۔
لیگ کے پانچویں میچ میں پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر لاہور قلندرز بیٹنگ کی دعوت دی لیکن اپنے جارحانہ انداز کے لیے مشہور کرس گیل، جنید خان کی پہلی ہی گیند پر بولڈ ہوگئے۔
کپتان اظہر علی نے 31 رنز بنا کر کسی حد تک مزاحمت دکھائی لیکن دیگر بلے باز یکے بعد دیگر پویلین لوٹتے رہے۔
ٹی ٹوئنٹی جیسی تیز کرکٹ دیکھنے والوں کے لیے لاہور قلندرز کی کارکردگی متاثر کن نہ تھی بیس اوورز میں یہ ٹیم چھ وکٹوں پر بمشکل 117 رنز بنا سکی۔ اس میں براوو کے 32 اور عمر اکمل کے 21 رنز بھی شامل تھے۔
زلمی کی طرف سے محمد اصغر نے دو جب کہ جنید خان، شان ٹیٹ اور وہاب ریاض نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
پشاور زلمی نے بھی ہدف کا تعاقب بھرپور انداز میں شروع کیا اور اس کے ابتدائی بلے بازوں محمد حفیظ اور تمیم اقبال نے 95 رنز کی شراکت قائم کی۔
حفیظ تین چھکوں اور تین چوکوں کے ساتھ 43 رنز بنا کر مینڈس کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے جب کہ تمیم اقبال نے 55 رنز کی ناقابل تسخیر اننگز کھیلی اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
لاہور قلندرز کی یہ مسلسل دوسری شکست اور پشاور زلمی کی دوسری فتح تھی۔