ہر سال دنیا بھر میں 22 اپریل کو یوم ارض منایا جاتا ہے ۔ اس دن کا مقصد لوگوں کی توجہ ان مسائل کی جانب مبذول کرانا ہے جس سے ہماری زمین کو لاحق خطرات میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔
ان خطرات میں سب سے اہم کرہ ارض کے درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہوناہے۔ درجہ حرارت بڑھنے سے گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں اور سمندروں کی سطح بلند ہورہی ہے۔ سائنس دانوں کا کہناہے کہ اگر اس رجحان پر قابو نہ پایا گیا کہ توآئندہ چند عشروں میں دنیا کے کئی ساحلی علاقے ڈوب جائیں گے اور بڑے پیمانے پر آبادی کے انخلا اور ان کی آباد کاری کے مسائل جنم لیں گے۔
کرہ ارض کے درجہ حرارت کے اضافے میں سب سے اہم کردار کاربن گیسیں ادا کرتی ہیں۔ کارخانوں کی دھواں اگلتی چمنیاں اور گاڑیوں کے سائلنسر کاربن گیسوں کے اخراج کا اہم ذریعہ ہیں۔ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے ایندھن کے ایسے متبادل ذرائع کی تلاش تیز کرنے کی ضرورت ہے جو ماحول دوست ہوں اور کاربن گیسیں خارج نہ کرتے ہوں۔
درخت اور سبزہ ہمارے ماحول کو خوشگوار بناتا ہے اور کاربن گیسوں کا ایک بڑا حصہ اپنے اندر جذب کرکے آلودگی دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ زیادہ سے زیادہ شجر کاری کی جائے اور درختوں کے بڑے پیمانے پر کٹاؤ کو روکا جائے۔
یوم ارض کے موقع پر دنیا بھر میں جلسے اور تقریبات منقعد کی جاتی ہیں اور اس زمین کو بچانے کا عہد کیا جاتا ہے تاکہ کرہ ارض کا ماحول حیات کی نشوونما کے لیے سازگار رہے۔
یوم ارض کے موقع پر دنیا بھر میں ہونے والی تقریبات کی چند تصویری جھلکیاں۔