واشنگٹن —
امریکی صدر براک اوباما منگل کے روز اپنے سالانہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں ملک کی معیشت پر بات کریں گے۔
وائیٹ ہاؤس کے سینئیر مشیر ڈین فیفر نے حامیوں کو ہفتے کے روز بھیجی گئی ایک ای میل میں بتایا کہ صدر اوباما ’ملک کی معیشت کو بہتر اور مضبوط بنانے کے لیے عملی اقدامات اور لائحہ عمل دیں گے جس سے ملک میں مڈل کلاس کی معاشی حیثیت بہتر اور مضبوط ہوگی‘۔
ڈین فیفر کے مطابق کانگریس کے سامنے صدر اوباما کے لیے یہ تقریر ’ایک موقع اور امید‘ کے مترادف ہوگی۔
گذشتہ پانچ برسوں سے ’دی گریٹ ڈپریشن‘ کے بعد سے بدترین معاشی بحران کے بعد سے اب تک لاکھوں امریکی بے روزگار ہیں۔ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق اس وقت امریکہ بھر میں بے روزگاری کی شرح 6.7٪ ہے۔
وائیٹ ہاؤس کے مشیر کا کہنا تھا کہ صدر اوباما 2014ء کو کانگریس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے موقعے کے طور پر دیکھ رہے ہیں اور وائیٹ ہاؤس کے مطابق یہ سال ’عملی اقدامات کا سال‘ ہے۔ مگر ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا گیا کہ ’ایک ایسے وقت میں جب امریکہ میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، صدر اوباما قانون سازوں کے لیے انتظار نہیں کریں گے۔
یہ تنبیہہ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکہ میں ریپبلکنز اور صدر اوباما کی ڈیموکریٹک جماعت کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں اور کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔
توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ صدر اوباما اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں اپنے ہیلتھ کئیر کے قانون کا دفاع، امیگریشن ریفارم اور عالمی معاملات کو بھی زیر ِ بحث لائیں گے جس میں افغانستان سے امریکی افواج کا انخلاء اور ایران سے متعلق معاملات پر بھی بات کی جائے گی۔
منگل کی شب ہونے والا اسٹیٹ آف دی یونین خطاب صدر اوباما کا سٹیٹ آف دی یونین کا پانچواں خطاب ہوگا۔ توقع کی جا رہی ہے لاکھوں امریکی یہ خطاب براہ ِ راست دیکھیں گے۔
وائیٹ ہاؤس کے سینئیر مشیر ڈین فیفر نے حامیوں کو ہفتے کے روز بھیجی گئی ایک ای میل میں بتایا کہ صدر اوباما ’ملک کی معیشت کو بہتر اور مضبوط بنانے کے لیے عملی اقدامات اور لائحہ عمل دیں گے جس سے ملک میں مڈل کلاس کی معاشی حیثیت بہتر اور مضبوط ہوگی‘۔
ڈین فیفر کے مطابق کانگریس کے سامنے صدر اوباما کے لیے یہ تقریر ’ایک موقع اور امید‘ کے مترادف ہوگی۔
گذشتہ پانچ برسوں سے ’دی گریٹ ڈپریشن‘ کے بعد سے بدترین معاشی بحران کے بعد سے اب تک لاکھوں امریکی بے روزگار ہیں۔ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق اس وقت امریکہ بھر میں بے روزگاری کی شرح 6.7٪ ہے۔
وائیٹ ہاؤس کے مشیر کا کہنا تھا کہ صدر اوباما 2014ء کو کانگریس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے موقعے کے طور پر دیکھ رہے ہیں اور وائیٹ ہاؤس کے مطابق یہ سال ’عملی اقدامات کا سال‘ ہے۔ مگر ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا گیا کہ ’ایک ایسے وقت میں جب امریکہ میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، صدر اوباما قانون سازوں کے لیے انتظار نہیں کریں گے۔
یہ تنبیہہ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکہ میں ریپبلکنز اور صدر اوباما کی ڈیموکریٹک جماعت کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں اور کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔
توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ صدر اوباما اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں اپنے ہیلتھ کئیر کے قانون کا دفاع، امیگریشن ریفارم اور عالمی معاملات کو بھی زیر ِ بحث لائیں گے جس میں افغانستان سے امریکی افواج کا انخلاء اور ایران سے متعلق معاملات پر بھی بات کی جائے گی۔
منگل کی شب ہونے والا اسٹیٹ آف دی یونین خطاب صدر اوباما کا سٹیٹ آف دی یونین کا پانچواں خطاب ہوگا۔ توقع کی جا رہی ہے لاکھوں امریکی یہ خطاب براہ ِ راست دیکھیں گے۔