الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کے چوتھے روز قومی اسمبلی کی 272 نشستوں میں سے 261 نشستوں کے نتائج کا اعلان کردیا ہے جبکہ 11حلقوں کے نتائج آنا ابھی باقی ہیں۔ بُدھ کو ادارے کی ویب سائٹ پرجاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نون 124نشستیں جیت کر حکومت تشکیل دینے کی پوزیشن میں آگئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق دو حلقوں کے نتائج روک لئے گئے ہیں جبکہ چھ حلقوں کے کچھ پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کرائی جائے گی۔ دو نشستوں کے نتائج منسوخ اور ایک حلقے میں انتخاب ملتوی کردیا گیا۔
الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن 124 نشستیں حاصل کرکے سب سے آگے ہے جبکہ پیپلزپارٹی 31 اور تحریک انصاف 27 سیٹوں کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ نے اب تک قومی اسمبلی کی 18 اور جے یو آئی ف 10 نشستوں پر کامیابی حاصل کرچکی ہے۔
جن حلقوں سے ابھی نتائج آنا باقی ہیں ان میں این اے 41، این اے 46، این اے 171، این اے 210، این اے 216، این اے 229، این اے 230، اور این اے 260شامل ہیں۔این اے 269کا نتیجہ روک لیا گیا ہے جبکہ این اے 83اور این اے 254کے نتائج منسوخ کردیئے گئے ہیں۔
این اے 250کراچی پر اتوار 19مئی کو دوبارہ پولنگ ہوگی۔ اس حوالے سے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
صوبائی اسمبلیوں کے نتائج
الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب اسمبلی کے 297 میں سے 291 نشستوں کے نتائج آگئے ہیں جبکہ چارنشستوں کے نتائج کا انتظار ابھی باقی ہے۔ دو حلقوں پی پی 51اور پی پی 217کے نتائج منسوخ کردیئے گئے ہیں یہاں بعد میں ضمنی انتخابات ہوں گے۔
پنجاب سے پاکستان مسلم لیگ ن 214 نشستوں کے بھاری فرق کے ساتھ سب سے آگے ہے۔ یہاں پی پی کا برا حال ہے اور وہ کوششوں کے باوجود صرف 6نشستیں حاصل کرسکی ہے۔ البتہ ن لیگ سندھ میں صرف 4سیٹیں ہی حاصل کر پائی ہے۔
سندھ میں پی ٹی آئی بھی کوئی کمال نہیں کرسکی اور صرف ایک نشست اس کے ہاتھ میں آئی ہے۔ ایم کیوایم نے سندھ سے سب سے 37نشستیں جیت کر تاریخ دہرائی ہے۔ سندھ کی نو نشستوں کے نتائج آنا اب بھی باقی ہیں۔
سندھ میں مجموعی طور پر 130نشستیں ہیں جن میں سے 119کااعلان کردیا گیا ہے جبکہ یہاں سے ایک نشست کا نتیجہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔
سب سے خوش نصیب صوبہ خیبر پختونخواہ ہے جہاں 99 نشستیں ہیں اور ان سب کا نتیجہ آچکا ہے۔ اس کے مقابلے میں بلوچستان کی51 نشستیں ہیں جن میں سے 50 نشستوں کا نتیجہ آگیا ہے جبکہ صرف ایک نشست پی بھی 32 کا نتیجہ آنا ابھی باقی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق دو حلقوں کے نتائج روک لئے گئے ہیں جبکہ چھ حلقوں کے کچھ پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کرائی جائے گی۔ دو نشستوں کے نتائج منسوخ اور ایک حلقے میں انتخاب ملتوی کردیا گیا۔
الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن 124 نشستیں حاصل کرکے سب سے آگے ہے جبکہ پیپلزپارٹی 31 اور تحریک انصاف 27 سیٹوں کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ نے اب تک قومی اسمبلی کی 18 اور جے یو آئی ف 10 نشستوں پر کامیابی حاصل کرچکی ہے۔
جن حلقوں سے ابھی نتائج آنا باقی ہیں ان میں این اے 41، این اے 46، این اے 171، این اے 210، این اے 216، این اے 229، این اے 230، اور این اے 260شامل ہیں۔این اے 269کا نتیجہ روک لیا گیا ہے جبکہ این اے 83اور این اے 254کے نتائج منسوخ کردیئے گئے ہیں۔
این اے 250کراچی پر اتوار 19مئی کو دوبارہ پولنگ ہوگی۔ اس حوالے سے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
صوبائی اسمبلیوں کے نتائج
الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب اسمبلی کے 297 میں سے 291 نشستوں کے نتائج آگئے ہیں جبکہ چارنشستوں کے نتائج کا انتظار ابھی باقی ہے۔ دو حلقوں پی پی 51اور پی پی 217کے نتائج منسوخ کردیئے گئے ہیں یہاں بعد میں ضمنی انتخابات ہوں گے۔
پنجاب سے پاکستان مسلم لیگ ن 214 نشستوں کے بھاری فرق کے ساتھ سب سے آگے ہے۔ یہاں پی پی کا برا حال ہے اور وہ کوششوں کے باوجود صرف 6نشستیں حاصل کرسکی ہے۔ البتہ ن لیگ سندھ میں صرف 4سیٹیں ہی حاصل کر پائی ہے۔
سندھ میں پی ٹی آئی بھی کوئی کمال نہیں کرسکی اور صرف ایک نشست اس کے ہاتھ میں آئی ہے۔ ایم کیوایم نے سندھ سے سب سے 37نشستیں جیت کر تاریخ دہرائی ہے۔ سندھ کی نو نشستوں کے نتائج آنا اب بھی باقی ہیں۔
سندھ میں مجموعی طور پر 130نشستیں ہیں جن میں سے 119کااعلان کردیا گیا ہے جبکہ یہاں سے ایک نشست کا نتیجہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔
سب سے خوش نصیب صوبہ خیبر پختونخواہ ہے جہاں 99 نشستیں ہیں اور ان سب کا نتیجہ آچکا ہے۔ اس کے مقابلے میں بلوچستان کی51 نشستیں ہیں جن میں سے 50 نشستوں کا نتیجہ آگیا ہے جبکہ صرف ایک نشست پی بھی 32 کا نتیجہ آنا ابھی باقی ہے۔