پاکستان میں آئندہ برس 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی پر ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں دائر کرنے کا عمل آج سے شروع ہو گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے اعلان کردہ انتخابی شیڈول کے مطابق آج سے ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں جمع کرائی جا سکیں گی۔
امیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی منظور یا مسترد کیے جانے کے حوالے سے اپیلیں جمع کرانے کا عمل آئندہ چار دن یعنی بدھ تک جاری رہے گا۔
الیکشن کمیشن کے متعین کردہ اپلیٹ ٹریبیونل میں دائر کی جانے والی اپیلوں پر 10 جنوری 2024 تک فیصلے کریں گے جس کے بعد 11 جنوری کو الیکشن کمیشن امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کرے گا۔
امیدواروں کی حتمی فہرست جاری ہونے کے بعد 12 جنوری تک کاغذاتِ نامزدگی واپس لیے جا سکتے ہیں۔
آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے امیدواروں کو انتخابی نشانات 13 جنوری کو الاٹ کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواروں کو 6 فروری کی نصف شب تک انتخابی مہم چلانے کی اجازت ہو گی۔
خیال رہے کہ تحریکِ انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان سمیت ان کی پارٹی کے کئی رہنماؤں کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہوئے ہیں جب کہ مسلم لیگ کے بانی و سابق وزیرِ اعظم نواز شریف اور پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کے انتخابی فارمز منظور کر لیے گئے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سمیت کئی جماعتوں کے امیدواروں کے نامزدگی فارمز منظور ہو چکے ہیں جب کہ تحریکِ انصاف کے کئی رہنماؤں کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کر دیے گئے ہیں۔
عمران خان نے لاہور، اسلام آباد اور میانوالی سے قومی اسمبلی کی تین نشستوں کے لیے اپنے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے تھے جن پر اعتراضات سامنے آئے تھے۔ ریٹرننگ افسران نے عمران خان کے کاغذاتِ نامزدگی پر اٹھنے والے اعتراضات کا فیصلہ سناتے ہوئے فارمز مسترد کر دیے تھے۔
اعتراضات کنندگان نے اعتراض اٹھایا تھا کہ عمران خان سزا یافتہ اور نااہل ہیں اس لیے وہ انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے۔
پی ٹی آئی کے دیگر مرکزی قائدین کے کاغذاتِ نامزدگی بھی ایسے موقع پر مسترد ہوئے ہیں جب پی ٹی آئی پہلے ہی یہ الزام عائد کر رہی ہے کہ اسے لیول پلئینگ فیلڈ نہیں دی جا رہی۔
نگراں حکومت کا دعویٰ ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں سیاسی سرگرمیوں کے لیے آزاد ہیں۔
تحریکِ انصاف نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا ہے کہ عمران خان سمیت پارٹی کے لگ بھگ 90 فی صد اہم رہنماؤں کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہو چکے ہیں۔
تحریکِ انصاف کے مطابق اس کے مقابلے میں دیگر جماعتوں کے 100 فی صد نامزدگی فارمز منظور ہوئے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے بانی اور سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے لاہور کے حلقہ این اے 130 اور مانسہرہ کے حلقہ این اے 15 سے کاغذاتِ نامزدگی منظور ہوئے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیرِ اعظم شہباز شریف کے قومی اسمبلی کے تین حلقوں لاہور، کراچی اور قصور سے کاغذاتِ نامزدگی منظور ہوئے ہیں۔
اسی طرح نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز کے این اے 119 لاہور اور شہباز شریف کے صاحب زادے حمزہ شہباز کے این اے 118 لاہور سے کاغذاتِ نامزدگی منظور ہوئے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے کاغذات نامزدگی لاہور کے حلقہ این اے 127 سے منظور ہوئے۔