رسائی کے لنکس

ملی مسلم لیگ ابھی رجسٹرڈ نہیں ہوئی: الیکشن کمیشن


این اے 120 سے انتخاب لڑنے والے محمد یعقوب شیخ جن کے بینر پر حافظ سعید کی تصویر نمایاں ہے (فائل)
این اے 120 سے انتخاب لڑنے والے محمد یعقوب شیخ جن کے بینر پر حافظ سعید کی تصویر نمایاں ہے (فائل)

الیکشن کمیشن کے مطابق ملی مسلم لیگ نے پارٹی رجسٹریشن کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست 9 اگست 2017 کو جمع کرائی ہے۔

پاکستان کے الیکشن کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملی مسلم لیگ کے نام سے کوئی پارٹی ابھی تک الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ نہیں ہوئی ہے۔

رواں سال اگست میں جماعت الدعوۃ نے ’ملی مسلم لیگ‘ کے نام سے ایک سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کیا تھا.

الیکشن کمیشن کے مطابق ملی مسلم لیگ نے پارٹی رجسٹریشن کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست 9 اگست 2017 کو جمع کرائی ہے۔

جماعت الدعوۃ کا شمار ان تنظیموں میں ہوتا ہے جن پر اقوامِ متحدہ کے علاوہ امریکہ کی طرف سے بھی پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

واضح رہے کہ لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے لیے جماعت الدعوۃ کے حمایت یافتہ اُمیدوار کو انتخابی نشان جاری کرنے پر پاکستان کے ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی اُمور نے رواں ہفتے تشویش کا اظہار کیا تھا۔

جمعرات کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملی مسلم لیگ کی رجسٹریشن کا کیس ابھی زیرِ سماعت ہے اور فی الحال الیکشن کمیشن نے اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن ابھی کیس کو دیکھ رہا ہے اور اس سلسلے میں چند وضاحتیں وزراتِ داخلہ سے بھی مانگی گئی تھیں جن کا جواب موصول ہوگیا ہے۔

تاہم الیکشن کمیشن نے یہ نہیں بتایا کہ وزارت داخلہ کے طرف سے کیا جواب ملا ہے۔

الیکشن کمیشن نے اپنے بیان میں وضاحت کی ہے کہ حلقہ این اے 120 لاہور کے ضمنی انتخاب میں ملی مسلم لیگ کی طرف سے کسی امیدوار نے الیکشن میں حصہ نہیں لیا۔

بیان کے مطابق محمد یعقوب شیخ نے آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیا تھا اور چونکہ ملی مسلم لیگ ابھی تک رجسٹرڈ نہیں ہوئی اس لیے اس کو کوئی بھی پارٹی نشان نہیں دیا گیا۔

یعقوب شیخ نے یہ انتخاب تو آزاد اُمیدوار کے طور پر لڑا تھا لیکن اُن کے انتخابی بینرز اور پوسٹروں پر جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کی تصویریں نمایاں تھیں۔ یعقوب شیخ کو 5800 سے زائد ووٹ ملے تھے اور وہ حلقے میں چوتھے نمبر پر رہے تھے۔

جماعت الدعوۃ کے سرابراہ حافظ سعید کو رواں سال جنوری سے حکومت نے لاہور میں اُن کے گھر میں نظر بند کر رکھا ہے۔

رواں ہفتے امریکہ کے دورے کے دوران ایشیا سوسائٹی نیویارک میں ایک تقریب کے دوران پاکستان کے وزیرِ خارجہ خواجہ آصف نے کہا تھا کہ حافظ سعید، لشکر طیبہ اور حقانی نیٹ ورک پاکستان کے لیے بوجھ ہیں لیکن اُن کے بقول ان سے نجات کے لیے وقت درکار ہو گا۔

XS
SM
MD
LG