مصر کی فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی کا کہنا ہے کہ وہ صدارتی انتخاب میں حصہ لیں گے۔
کویت کے ایک اخبار السیاسہ کے مطابق السیسی کا کہنا تھا کہ وہ مصر کے عوام کے مطالبات پر عمل کرتے ہوئے وہ صدارتی انتخاب میں حصہ لیں گے۔
’’میں مطالبے کو مسترد نہیں کروں گا۔ ۔ ۔ میں مصری عوام کو آزادانہ حق رائے دہی سے اعتماد بحال کرنے کا موقع دوں گا۔‘‘
تاہم فوج کے سربراہ کے اس تازہ بیان کے بارے میں سرکاری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
2011ء میں عوامی تحریک کے نتیجے میں مصر پر تقریباً تین دہائیوں تک حکمران رہنے والے حسنی مبارک کو اقتدار سے علیحدہ ہونا پڑا تھا۔ اس کے بعد 2012ء میں محمد مرسی ملک کے پہلے جمہوری منتخب صدر کے طور پر اس منصب پر فائز ہوئے۔
لیکن ان کے خلاف بھی ملک میں حزب مخالف، جس میں اعتدال پسند اور آزاد خیال حلقے بھی شامل تھے، نے ملک گیر مظاہرے کیے جس دوران سینکڑوں افراد مارے گئے۔ بعد ازاں جولائی 2013ء میں فوج کے سربراہ السیسی نے محمد مرسی کو برطرف کرتے ہوئے اقتدار کو ایک عبوری حکومت کے حوالے کر دیا تھا۔
ملک میں رواں سال صدارتی انتخابات ہونے جا رہے ہیں اور گزشتہ ماہ ہی مصر کی فوجی کونسل نے فیلڈ مارشل السیسی کے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کی توثیق کی تھی۔
السیسی ملک کے وزیردفاع بھی ہیں اور صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کے لیے انھیں اپنے دونوں عہدوں سے مستعفی ہونا ہوگا۔
کویت کے ایک اخبار السیاسہ کے مطابق السیسی کا کہنا تھا کہ وہ مصر کے عوام کے مطالبات پر عمل کرتے ہوئے وہ صدارتی انتخاب میں حصہ لیں گے۔
’’میں مطالبے کو مسترد نہیں کروں گا۔ ۔ ۔ میں مصری عوام کو آزادانہ حق رائے دہی سے اعتماد بحال کرنے کا موقع دوں گا۔‘‘
تاہم فوج کے سربراہ کے اس تازہ بیان کے بارے میں سرکاری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
2011ء میں عوامی تحریک کے نتیجے میں مصر پر تقریباً تین دہائیوں تک حکمران رہنے والے حسنی مبارک کو اقتدار سے علیحدہ ہونا پڑا تھا۔ اس کے بعد 2012ء میں محمد مرسی ملک کے پہلے جمہوری منتخب صدر کے طور پر اس منصب پر فائز ہوئے۔
لیکن ان کے خلاف بھی ملک میں حزب مخالف، جس میں اعتدال پسند اور آزاد خیال حلقے بھی شامل تھے، نے ملک گیر مظاہرے کیے جس دوران سینکڑوں افراد مارے گئے۔ بعد ازاں جولائی 2013ء میں فوج کے سربراہ السیسی نے محمد مرسی کو برطرف کرتے ہوئے اقتدار کو ایک عبوری حکومت کے حوالے کر دیا تھا۔
ملک میں رواں سال صدارتی انتخابات ہونے جا رہے ہیں اور گزشتہ ماہ ہی مصر کی فوجی کونسل نے فیلڈ مارشل السیسی کے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کی توثیق کی تھی۔
السیسی ملک کے وزیردفاع بھی ہیں اور صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کے لیے انھیں اپنے دونوں عہدوں سے مستعفی ہونا ہوگا۔