مصر میں پولیس کے ہیڈکوارٹرز پر ہونے والے بم حملے میں کم از کم 14 افراد ہلاک اور ایک سو سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق منگل کو پیش آنے والا واقعہ بظاہر کاربم دھماکے ما نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔
عبوری حکومت نے اس حملے کا الزام سابق صدر محمد مرسی کی جماعت اخوان المسلمین پر عائد کیا ہے۔ وزیراعظم حازم الببلاوی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ واقعے کے "ذمہ داران انصاف سے نہیں بچ سکیں گے"۔
اخوان المسلمین نےاس الزام پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ رواں سال صدر مرسی کو فوج کی طرف سے برطرف کیے جانے کے بعد سے اس گروپ کے خلاف حکموت بڑے پیمانے پر کارروائیاں کرتی آرہی ہے۔
اس گروپ کے خلاف مصر کی سکیورٹی فورسز پر متعدد حملوں خصوصاً ملک کے مشرقی علاقے سینا میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں کا الزام لگایا جا چکا ہے۔
حکام کے مطابق منگل کو پیش آنے والا واقعہ بظاہر کاربم دھماکے ما نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔
عبوری حکومت نے اس حملے کا الزام سابق صدر محمد مرسی کی جماعت اخوان المسلمین پر عائد کیا ہے۔ وزیراعظم حازم الببلاوی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ واقعے کے "ذمہ داران انصاف سے نہیں بچ سکیں گے"۔
اخوان المسلمین نےاس الزام پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ رواں سال صدر مرسی کو فوج کی طرف سے برطرف کیے جانے کے بعد سے اس گروپ کے خلاف حکموت بڑے پیمانے پر کارروائیاں کرتی آرہی ہے۔
اس گروپ کے خلاف مصر کی سکیورٹی فورسز پر متعدد حملوں خصوصاً ملک کے مشرقی علاقے سینا میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں کا الزام لگایا جا چکا ہے۔