مصر کی ایک عدالت نے اخوان المسلمین پر پابندی اور اس کے اثاثوں کو منجمد رکھنے کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔
گزشتہ ماہ اس بارے میں پہلا فیصلہ ایک ایسے وقت دیا گیا تھا جب اس گروپ کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری تھا اور اس کے متعدد اعلٰی رہنماؤں بشمول برطرف صدر محمد مرسی کو حراست میں لیا گیا۔
اخوان نے پابندی کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر رکھی تھی لیکن قاہرہ کی فوری معاملات کی عدالت نے سابقہ فیصلے کو برقرار رکھنے کا حکم دیا۔
یہ جماعت 1920ء کی دہائی میں بنی تھی اور اس کے بعد ہی سے یہ زیادہ تر پابندیوں کی زد میں رہی لیکن سابق صدر حسنی مبارک کی اقتدار سے علیحدگی کے بعد اس جماعت نے 2011ء میں سیاست میں بھرپور حصہ لیا۔
حسنی مبارک کے بعد ہونے والے پارلیمانی و صدارتی انتخابات میں اخوان المسلیمن نے کامیابی حاصل کی۔ لیکن رواں سال جولائی میں فوج کی طرف سے مسٹر مرسی کی برطرفی کے بعد سے یہ ایک بار پھر زیر عتاب ہے۔
گزشتہ ماہ اس بارے میں پہلا فیصلہ ایک ایسے وقت دیا گیا تھا جب اس گروپ کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری تھا اور اس کے متعدد اعلٰی رہنماؤں بشمول برطرف صدر محمد مرسی کو حراست میں لیا گیا۔
اخوان نے پابندی کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر رکھی تھی لیکن قاہرہ کی فوری معاملات کی عدالت نے سابقہ فیصلے کو برقرار رکھنے کا حکم دیا۔
یہ جماعت 1920ء کی دہائی میں بنی تھی اور اس کے بعد ہی سے یہ زیادہ تر پابندیوں کی زد میں رہی لیکن سابق صدر حسنی مبارک کی اقتدار سے علیحدگی کے بعد اس جماعت نے 2011ء میں سیاست میں بھرپور حصہ لیا۔
حسنی مبارک کے بعد ہونے والے پارلیمانی و صدارتی انتخابات میں اخوان المسلیمن نے کامیابی حاصل کی۔ لیکن رواں سال جولائی میں فوج کی طرف سے مسٹر مرسی کی برطرفی کے بعد سے یہ ایک بار پھر زیر عتاب ہے۔