مصر کی ایک عدالت نے سابق صدر حسنی مبارک کو سرکاری رقوم میں خورد برد کے الزامات میں تین سال قید کی سزا سنائی ہے۔
بدھ کو عدالت نے اپنے فیصلے میں مبارک کے دو بیٹوں کو ان ہی الزامات کے تحت چار سال قید کی سزا سنائی۔
تقریباً تین دہائیوں تک حکمران رہنے والے حسنی مبارک کو 2011ء میں عوامی تحریک کے نتیجے میں اقتدار سے علیحدہ ہونا پڑا تھا۔
اس کے بعد مصر میں جمہوری انتخابات بھی ہوئے لیکن پھر فوج نے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کو برطرف کر کے اقتدار عبوری حکومت کے حوالے کر دیا تھا۔
مصر میں آئندہ ماہ صدارتی انتخابات بھی ہونے جا رہے ہیں جس میں فوج کے سابق سربراہ اور وزیر دفاع عبدالفتح السیسی بھی حصہ لے رہے ہیں۔
حال ہی میں عدالت نے حسنی مبارک کی جماعت کے ارکان پر مستقبل میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی کی ہے۔
بدھ کو عدالت نے اپنے فیصلے میں مبارک کے دو بیٹوں کو ان ہی الزامات کے تحت چار سال قید کی سزا سنائی۔
تقریباً تین دہائیوں تک حکمران رہنے والے حسنی مبارک کو 2011ء میں عوامی تحریک کے نتیجے میں اقتدار سے علیحدہ ہونا پڑا تھا۔
اس کے بعد مصر میں جمہوری انتخابات بھی ہوئے لیکن پھر فوج نے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کو برطرف کر کے اقتدار عبوری حکومت کے حوالے کر دیا تھا۔
مصر میں آئندہ ماہ صدارتی انتخابات بھی ہونے جا رہے ہیں جس میں فوج کے سابق سربراہ اور وزیر دفاع عبدالفتح السیسی بھی حصہ لے رہے ہیں۔
حال ہی میں عدالت نے حسنی مبارک کی جماعت کے ارکان پر مستقبل میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی کی ہے۔