امریکہ نے مصر کو ایف سولہ لڑاکا طیاروں کی فراہمی موخر کر دی ہے اور یہ فیصلہ فوج کی طرف سے صدر محمد مرسی کی برطرفی کے بعد کیا گیا ہے۔
امریکی وزارت دفاع یعنی پینٹاگون کے ترجمان جارج لٹل نے صحافیوں کو بتایا کہ مصر کو چار ایف سولہ طیاروں کی فراہمی غیر معینہ مدت کے لیے موخر کرنے کا فیصلہ صدر اومابا کی طرف سے کیا گیا۔ کیونکہ اُن کے بقول امریکی انتظامیہ مصر کو فراہم کی جانے والی طویل المدت فوجی امداد سے متعلق اپنی پالیسی کا جائزہ لے رہی ہے۔
جارج لٹل نے کہا کہ ’’مصر کے موجودہ حالات کے تناظر میں ہم نہیں سمجھتے کہ ایف سولہ طیارروں کی فراہمی پر پیش رفت مناسب عمل ہو گا۔‘‘
اوباما انتظامیہ پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ اسے مصر کی فوج کی طرف سے صدر مرسی کی برطرفی پر شدید تشویش ہے اور امریکہ نے ملک میں جلد از جلد منتخب جمہوری حکومت کی بحالی پر زور دیتا ہے۔
مصر کو فروخت کیے جانے والے 20 ایف سولہ طیاروں میں سے آٹھ رواں سال کے آغاز میں مصری حکومت کے حوالے کر دیئے گئے تھے جب کہ چار مزید طیارے اسے اب دیئے جانے تھے۔
مصر میں فوج نے صدر محمد مرسی کو تین جولائی کو برطرف کر کے عبوری حکومت قائم کر دی تھی۔ اس اقدام کے بعد سے ملک میں جاری جھڑپوں میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکی وزارت دفاع یعنی پینٹاگون کے ترجمان جارج لٹل نے صحافیوں کو بتایا کہ مصر کو چار ایف سولہ طیاروں کی فراہمی غیر معینہ مدت کے لیے موخر کرنے کا فیصلہ صدر اومابا کی طرف سے کیا گیا۔ کیونکہ اُن کے بقول امریکی انتظامیہ مصر کو فراہم کی جانے والی طویل المدت فوجی امداد سے متعلق اپنی پالیسی کا جائزہ لے رہی ہے۔
جارج لٹل نے کہا کہ ’’مصر کے موجودہ حالات کے تناظر میں ہم نہیں سمجھتے کہ ایف سولہ طیارروں کی فراہمی پر پیش رفت مناسب عمل ہو گا۔‘‘
اوباما انتظامیہ پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ اسے مصر کی فوج کی طرف سے صدر مرسی کی برطرفی پر شدید تشویش ہے اور امریکہ نے ملک میں جلد از جلد منتخب جمہوری حکومت کی بحالی پر زور دیتا ہے۔
مصر کو فروخت کیے جانے والے 20 ایف سولہ طیاروں میں سے آٹھ رواں سال کے آغاز میں مصری حکومت کے حوالے کر دیئے گئے تھے جب کہ چار مزید طیارے اسے اب دیئے جانے تھے۔
مصر میں فوج نے صدر محمد مرسی کو تین جولائی کو برطرف کر کے عبوری حکومت قائم کر دی تھی۔ اس اقدام کے بعد سے ملک میں جاری جھڑپوں میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔