واشنگٹن —
مصری عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ملک میں ہونے والے ریفرنڈم میں نئے آئین کو مصری عوام نے رائے شماری کرکے اکثریت سے منظور کر لیا گیا ہے۔ اس آئین سے مصر میں صدر مُرسی اور اُن کے اتحادیوں کے تیارکردہ آئین کی جگہ نافذ کیا جائے گا۔
مصر کے الیکٹورل کمیشن کے سربراہ نبیل صالب کا کہنا تھا کہ مصر میں ہونے والے دو روزہ آئینی ریفرنڈم میں عوام کی شرکت مثالی تھی۔
نبیل صالب کا کہنا تھا کہ آئینی ریفرنڈم میں مصر کے 53 ملین ووٹرز میں سے 20.6 ملین ووٹرز نے حصہ لیا اور نئے آئین کے لیے ووٹ دیا۔
نبیل صالب کے مطابق ووٹ دینے والے 98.1٪ ووٹرز نے نئے آئین کی تائید میں ووٹ دیا۔
مصر کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق اگلے 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران مصر کے عبوری صدر عدلی منصور قوم سے خطاب کریں گے اور ملک میں جمہوریت کے لیے اقدامات کے بارے میں قوم کو اعتماد میں لیں گے۔
ریفرنڈم کے باضابطہ سرکاری نتائج کا اعلان رواں ہفتے کے اختتام تک متوقع ہے لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ نئے آئین کی کثرتِ رائے سے کامیابی میں کوئی شک نہیں۔
فوج کے ہاتھوں معزول ہونے والے مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کی اسلام پسند جماعت 'اخوان المسلمون' اور اس کی اتحادی جماعتوں نے نئے آئین کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مصری باشندوں سے ریفرنڈم کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی تھی۔
منگل کو ریفرنڈم کے پہلے روز سابق صدر کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان مصر کے مختلف شہروں میں ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم نو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
مصر کے الیکٹورل کمیشن کے سربراہ نبیل صالب کا کہنا تھا کہ مصر میں ہونے والے دو روزہ آئینی ریفرنڈم میں عوام کی شرکت مثالی تھی۔
نبیل صالب کا کہنا تھا کہ آئینی ریفرنڈم میں مصر کے 53 ملین ووٹرز میں سے 20.6 ملین ووٹرز نے حصہ لیا اور نئے آئین کے لیے ووٹ دیا۔
نبیل صالب کے مطابق ووٹ دینے والے 98.1٪ ووٹرز نے نئے آئین کی تائید میں ووٹ دیا۔
مصر کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق اگلے 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران مصر کے عبوری صدر عدلی منصور قوم سے خطاب کریں گے اور ملک میں جمہوریت کے لیے اقدامات کے بارے میں قوم کو اعتماد میں لیں گے۔
ریفرنڈم کے باضابطہ سرکاری نتائج کا اعلان رواں ہفتے کے اختتام تک متوقع ہے لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ نئے آئین کی کثرتِ رائے سے کامیابی میں کوئی شک نہیں۔
فوج کے ہاتھوں معزول ہونے والے مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کی اسلام پسند جماعت 'اخوان المسلمون' اور اس کی اتحادی جماعتوں نے نئے آئین کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مصری باشندوں سے ریفرنڈم کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی تھی۔
منگل کو ریفرنڈم کے پہلے روز سابق صدر کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان مصر کے مختلف شہروں میں ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم نو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔