رسائی کے لنکس

انٹیلی جنس معلومات نہ دینے پر مصر کی مغربی ممالک پر تنقید


پروازوں کی منسوخی اور تاخیر کے باعث شرم الشیخ اور مصر کے دوسرے بڑے ہوائی اڈوں پر مسافروں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں
پروازوں کی منسوخی اور تاخیر کے باعث شرم الشیخ اور مصر کے دوسرے بڑے ہوائی اڈوں پر مسافروں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں

مصری وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ان کی حکومت کو امید تھی کہ مغربی ممالک مصر کے ساتھ طیارہ حادثے سے متعلق تیکنیکی معلومات کا تبادلہ کریں گے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔

مصر کے وزیرِ خارجہ نے امریکہ، برطانیہ اور دیگر مغربی ملکوں کی حکومتوں کی جانب سے جزیرہ نما سینا میں روسی طیارے کو پیش آنے والے حادثے کے متعلق اپنی انٹیلی جنس معلومات مصری حکومت کو فراہم نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

ہفتے کو دارالحکومت قاہرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مصری وزیرِ خارجہ نے کہا کہ غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے طیارے میں ممکنہ طور پر بم رکھے جانے سے متعلق اپنی انٹیلی جنس معلومات مصری حکام کو بہت تاخیر سے فراہم کیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کو امید تھی کہ مغربی ممالک مصر کے ساتھ طیارہ حادثے سے متعلق تیکنیکی معلومات کا تبادلہ کریں گے لیکن ایسا نہیں کیا گیا جس کی وجہ تحقیقات تاخیر کا شکار ہوئی ہیں۔

سامح شکری کا کہنا تھا کہ جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوجاتیں حادثے کی وجہ کے بارے میں کوئی قیاس آرائی کرنا درست نہیں ہوگا۔

لیکن انہوں نے واضح کیا کہ مصری حکومت کسی امکان کو رد نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ممالک اب یہ امکان ظاہر کر رہے ہیں کہ طیارے کی تباہی دہشت گردی کا نتیجہ ہوسکتی ہے انہیں مصر کی جانب سے دہشت گردوں کا مل کر مقابلہ کرنے کی بارہا کی جانے والی پیش کش کا ماضی میں مثبت جواب دینا چاہیے تھا۔

مغربی ذرائع ابلاغ نے رواں ہفتے دعویٰ کیا تھا کہ برطانوی اور امریکی انٹیلی جنس اداروں کی مبینہ دہشت گردوں کے مابین ہونے والی بات چیت تک رسائی ہوئی ہے جس سے یہ تاثر ملا ہے کہ طیارہ سامان میں چھپائے جانے والے بم کے پھٹنے سے تباہ ہوا۔

روسی فضائی کمپنی کی چارٹرڈ پرواز گزشتہ ہفتے کو مصر کےسیاحتی مقام شرم الشیخ سے روس کے شہر سینٹ پیٹرز برگ جاتے ہوئے مصر کے جزیرہ نما سینا میں گر کر تباہ ہوگئی تھی۔ حادثے میں طیارے میں سوار تمام 224 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں سے 221 روس کے شہری تھے۔

دہشت گرد تنظیم داعش سے منسلک ایک مصری شدت پسند گروہ نے روسی طیارے کو مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا جسے امریکی ، مصری اور روسی حکام نے مسترد کردیا تھا۔

لیکن جمعرات کو امریکی اور برطانوی حکام نے کہا تھا کہ طیارے کی تباہی میں دہشت گردی کا امکان نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

حادثے کے بعد روس، ترکی، برطانیہ، آئرلینڈ اور کئی دیگر یورپی ملکوں نے شرم الشیخ کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کردی ہیں جب کہ امریکہ نے مشرقِ وسطیٰ کے ان تمام ہوائی اڈوں پر حفاظتی انتظامات مزید سخت کرنے کا اعلان کیا ہے جہاں سے امریکہ کے لیے براہِ راست پروازیں چلتی ہیں۔

غیر ملکی پروازوں کی منسوخی کے بعد مصر میں تعطیلات منانے والے ہزاروں یورپی باشندوں کو سخت مشکل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور شرم الشیخ اور مصر کے دوسرے بڑے ہوائی اڈوں پر مسافروں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔

روسی حکام کا کہنا ہے کہ مصر میں اس وقت 80 ہزار سے زائد روسی سیاح موجود ہیں جن کی وطن واپسی کے انتظامات کیے جارہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG