سال دو ہزار گیارہ کی پہلی ششماہی میں بالی ووڈ فلموں کی کامیابی کا تناسب بہت کم رہا۔ پہلے ورلڈ کپ اور بعد میں آئی پی ایل کے انعقاد نے فلم بینوں کو کرکٹ میچز کے علاوہ کسی اور طرف دیکھنے کا موقع ہی نہیں دیا۔ چھ ماہ میں صرف چار فلمیں کامیاب رہیں یعنی "یملا پگلا دیوانہ"، "نو ون کلڈ جیسیکا" ، "تنو ویڈز منو" اور" ہانٹیڈ"۔
پہلی چار فلمیں سال کے آغاز پر ریلیز ہوئیں جبکہ چوتھی فلم "ہا نٹیڈ" جو ابھی زیر نمائش ہے، مئی میں ریلیز ہوئی۔ اگرچہ اس دوران "چلو دلی" اور "راگنی ایم ایم ایس" جیسی دو چھوٹے اور دو بڑے بجٹ کی فلمیں "تھینک یو" اور"دم مارو دم" بھی ریلیز ہوئیں لیکن ان کی کامیابی کی شرح محدود رہی۔ لہذا ابھی تک اس سال کی "بلاک بسٹر" فلم کا انتظار کیا جارہا ہے۔
رواں ششماہی کے آخر میں اب جن فلموں سے " شاندار کامیابی" کی امیدیں وابستہ ہیں ان میں سے ایک انیس بزمی اور سلمان خان کی "ریڈی" اوردوسری اندر کمار کی بڑے ستاروں سے سجی فلم "ڈبل دھمال" ہے۔ دونوں فلموں کے بارے میں قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ یہ بڑی کامیابی لے کر آئیں گی اور ان میں سے کوئی ایک یا ہوسکتا ہے دونوں فلمیں "بلاک بسٹر" ثابت ہوں گی۔
دونوں فلموں کی تشہیری مہم دیکھ کر فلم بینوں نے جو رائے بنائی ہے اس سے لگتا ہے کہ لوگ ان فلموں کو ہاتھوں ہاتھ لیں گے۔ فلم بینوں کی ایک بڑی تعداد ابھی سے ان فلموں کے انتظار میں دن گننے لگی ہے۔
دونوں فلمیں ایسے موقع پر ریلیز ہورہی ہیں جب اسکول کالجوں میں دوماہ کی گرمیوں کی چھٹیاں ہیں، لوگ دن بھر گرمی اور دھوپ میں گزارنے کے بعد رات ٹھنڈے ماحول میں گزارنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ لہذا فلم بینوں کا کہنا ہے کہ وہ بڑے ذوق و شوق سے گرمیوں کی چھٹیوں میں "ڈبل دھمال" دیکھنے کے لئے "ریڈی" ہیں۔