ترک صدر رجب طیب اردوان نے جمعرات کو تصدیق کی کہ وہ اگلے سال دوبارہ انتخاب میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
68 سالہ اردگان نے یہ اعلان ایجین کے ساحلی شہر ازمیر میں ایک تقریر کے دوران کیا، جہاں انہوں نے حزب اختلاف کی مرکزی جماعت کے رہنما کمال کولچدارولو کو چیلنج کیا کہ وہ ایسے امیدوار کا اعلان کریں جو انہیں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کی جانب سے چیلنج کر سکے.
"(رجب) طیب اردوان عوامی اتحاد کے امیدوار ہیں،"
اردوان نے اپنی جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی اور ایک قوم پرست پارٹی کے درمیان بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔ اگر آپ میں ہمت ہے تو اپنے امیدوارہونے یا اتحاد کے کسی امیدوار کا اعلان کر دیں۔
ترکی میں جون 2023 تک صدارتی اور پارلیمانی انتخابات ہونے والے ہیں۔
اردوان نے تقریباً 20 سال تک ملک کی قیادت کر چکے ہیں۔ ابتداً وہ وزیراعظم رہے اور پھرملک کے صدر بنے۔ لیکن ملک میں مہنگائی اور روز مرہ زندگی کے اخراجات میں اضافے کے سبب ان کے لیے اور عوامی اتحاد کے لیے عوام کی حمایت میں مسلسل کمی آئی ہے۔
کولچدارولو نے 2019 میں بلدیاتی انتخابات میں حزب اختلاف کی قیادت کی، جب اس کے میئر کے امیدواروں نے ترکی کے سب سے بڑے شہر استنبول اور دارالحکومت انقرہ میں حکمران جماعت کو شکست دی۔
حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد نے ابھی تک اپنے صدارتی امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے، جب کہ کولچدارولو ،انقرہ اور استنبول کے میئرز کو سب سے بڑے امیدواروں کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔