چوتھا فیض انٹرنیشنل فیسٹول صوبہ پنجاب کے شہر لاهور میں شروع ہو گیا ہے۔ الحمرا آرٹس کونسل لاهور میں تین روز تک جاری رہنے والے فیض انٹرنیشنل فیسٹول کا آغاز فیض احمد فیض اور بھارت کے مشہور شاعر کیفی اعظمی کی شاعری سے ہوا۔ جس میں فیض احمد فیض کی صاحبزادی سلیمہ ہاشمی، بھارتی معروف اداکارہ اور کیفی اعظمی کی بیٹی شبانہ اعظمی، میرا ہاشمی اور عدیل ہاشمی کے درمیان ایک فکری نشست ہوئی۔
افتتاحی سیشن میں گفتگو کرتے ہوئے سلیمہ ہاشمی نے کہا کہ فیض ایک جدوجہد اور نظریے کا نام ہے۔ سلیمہ ہاشمی کا کہنا تھا کہ فیض احمد فیض کی ذات میں جو نرمی اور برداشت تھی اسی سے انہوں نے امن اور محبت کے پیغام کو پھیلایا ہے۔
انہوں نے کہا۔ ’’فیض کی ساری زندگی امن کے فروغ جبکہ ان کی شاعری مثبت سوچ، مسلسل جدوجہد اور امید کا پیغام دیتی ہے‘‘۔
شبانہ اعظمی نے بحث میں اپنا حصہ ڈالتے ہوئے کہا کہ فیض ان کے چچا تھے۔ کیفی اور فیض کے درمیان ایسا بندھن تھا جیسا دو بھائیوں کے درمیان ہوتا ہے۔
شبانہ اعظمی کا کہنا تھا کہ امن اور محبت کے دیپ جلانے سے رشتے مزید پکے ہوتے ہیں بلکہ ان میں گِرہ لگ جاتی ہے۔ یہی بات کیفی اور فیض کیا کرتے تھے۔
انہوں نے کہا۔’’ ہم تو صرف فیض کے مشن کو آگے بڑھانے میں اپنا حصہ ڈالنے آئے ہیں۔ کیفی اور فیض کے رشتے کو مزید مضبوط کرنے آئے ہیں۔ ہم یہاں صرف دوستی اور محبت کا پیغام لے کر آئے ہیں”۔
فیض کے پوتے عدیل ہاشمی نے گفتگو میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ فیض ہمیشہ انصاف اور عام آدمي کی بات کیا کرتے تھے۔ فیض کا پیغام ہے کہ ہر آدمي کو جینے کا حق دے دو، جس سے معاشرے میں ایک حقیقی بہار آئے گی۔
فیض میلے میں شرکت کے لیے اس بار معروف بھارتی نغمہ نگار، ادیب، لکھاری اور شبانہ اعظمی کے شوہر جاوید اختر بھی ہمراہ آئے ہیں۔ فیض فیسٹول میں وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے جاوید اختر نے کہا کہ وہ پاکستان اور بھارت کی مشترکہ فلمیں بنانے کے حق میں ہیں۔
انہوں نے کہا۔’’ سات برس بعد پاکستان آئے ہیں۔ پہلے بھی فیض صاحب سے جُڑے کسی میلے میں آئے تھے اور اس بار بھی فیض میلے میں آنا ہوا۔ بس ہمیشہ اسی بات کا افسوس رہتا ہے کہ بہت کم وقت کے لیے پاکستان آنا ہوتا ہے۔ پاکستان میں ہمیشہ اچھے دوستوں سے ملاقات ہوتی ہے، اس بار بھی ایسا ہی ہو رہا ہے” ۔
چوتھے فیض میلے میں ضیاء محی الدین، ٹینا ثانی، امجد اسلام امجد، اصغر ندیم سید سمیت ادب، موسیقی اور فن کی دنیا کی نامور شخصيات شرکت کر رہی ہیں جو حاضرین سے فیض احمد فیض کی یادیں تازہ کریں گی۔