کراچی: پاکستان کے آرمی پبلک اسکول اور باچا خان یونیورسٹی پر دہشتگردی کے سانحات کے بعد سے ملک بھر کے تعلیمی ادارے دہشتگرد حملوں کے خدشات سے گھرے ہیں۔ ایسے میں، تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات کے لئے یہ لازمی ہوگیا ہے کہ وہ دہشتگردی کے ممکنہ خدشات سے نبردآزما ہونے کے لئے تیار رہیں۔
تربیت کے دوران، شہر کراچی میں دہشتگرد حملوں کی صورت میں اپنے آپ کو تیار رکھنے، بچاؤ کی تدابیر اختیار کرنے اور دہشتگردی میں استعمال ہونے والے اسلحے سے متعلق بنیادی اصول و حقائق بتائے گئے۔
گرنیڈ، بم، راکٹ لانچر، ایس ایم جیز، گولی اور دھماکے کی آواز کی پہچان، اسلحہ کی ساخت کیا ہے قانون نافذ کرنےوالے ادارے اور دہشتگرد کے مابین تحفظ کے لئے مقابلے یہ سب شامل تھا اس خصوصی ٹریننگ میں۔
کراچی کی جناح یونیورسٹی برائے خواتین کی طالبات کے لئے دہشتگرد حملوں سے متعلق تربیت کے لئے اسپیشل سیکورٹی یونٹ کے کمانڈوز نے یہ تربیت دی۔
اسپیشل سیکورٹی یونٹ کے ترجمان، میجر سلیم نے طالبات کو پہلے تمام اہم ہتھیاروں کے نام اور اس کے ساخت کے بارے میں ایک لیکچر دیا، اسکے بعد فرضی کرداروں پر مبنی ڈرامائی انداز میں دہشتگردوں کا حملہ اور پھر سیکورٹی اہلکاروں کا تحفظ کے لئے پہنچ جانا اور طالبات کو ان سے تحفظ دلانا جیسی ٹریننگ پیش کی۔
دہشتگردی کا ایک مصنوعی واقعہ پیش کیا گیا جس میں مختلف مردوں نے دہشتگردوں کا گیٹ اپ اور انداز اپنایا ہوا تھا۔ طالبات کو دکھایا گیا کہ اگر کوئی دہشتگرد حملہ کردے تو کیا ماحول پیدا ہوتا ہے، تاکہ وہ ایسے واقعات سے ذہنی طور پر بیدار رہیں۔
تفصیل منسلک ویڈیو رپورٹ میں ملاحظہ کیجئیے: