امریکی صدر براک اوباما نے اِس بات پر زور دیا ہے کہ ریاست ِمزوری کے شہر، فرگوسن میں شوٹنگ کے معاملے کو مدِ نظر رکھتے ہوئے، ضرورت اِس بات کی ہے کہ پولیس فورسز پر اخراجات کے لیے 26 کروڑ ڈالر سے زائد کی رقم مختص کی جائے۔
صدر اوباما نے کہا ہے کہ یہ رقم پولیس کی وردی کا حصہ بننے والی 50000 باڈی کیمراز پر خرچ ہوگی، تاکہ شہریوں کے ساتھ سابقہ پڑنے پر اس کی ریکارڈنگ موجود ہو۔
اُنھوں نے کہا کہ یہ رقم پولیس کی تربیت میں بہتری لانے پر بھی خرچ ہوگی، جس سلسلے میں فرگوسن میں پولیس کے ہاتھوں ایک سیاہ فام نوجوان کی شوٹنگ اور ہلاکت کے معاملے کی مثال سامنے ہے۔
پولیس کی کارکردگی کو بڑھانے کے سلسلے میں تحقیق کے لیے، صدر نے ایک ٹاسک فورس قائم کرنے کا بھی اعلان کیا۔
مسٹر اوباما نے اِن تجاویز کا اعلان پیر کے دِن وائٹ ہاؤس میں اپنی کابینہ، شہری حقوق کے رہنماؤں اور قانون نافذ کرنے والے اہل کاروں کے ساتھ ملاقات کے بعد کیا۔
گذشتہ ہفتے، گرینڈ جیوری کی طرف سے فیصلے کے اعلان کے بعد فرگوسن میں احتجاج زور پکڑ گیا۔ اس فیصلے میں ساہ فام 18 برس کے مائیکل براؤن کی شوٹنگ میں ملوث سفید فام پولیس اہل کار پر فرد جرم عائد نہ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
اگست سے اب تک، احتجاجی مظاہروں میں اندازا ً 300 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جو لوٹ مار یا آتش زنی کے واقعات میں ملوث بتائے جاتے ہیں۔
حراست میں لیے گئے افراد پر باقی باتوں کے علاوہ، غیرقانونی اجتماع، نجی علاقے میں زبردستی داخل ہونے، کار سرکار میں مداخلت، گرفتار ہونے پر مزاحمت دکھانے کے الزامات ہیں۔
بعدازاں، صدر شہری حقوق کے نوجوان رہنماؤں سے ملیں گے، جس دوران قانون کے نفاذ کرنے والوں اور مختلف رنگوں والی برادریوں کے درمیان بد اعتمادی کے چیلنج سے نمٹنے سے متعلق بات ہوگی۔