امریکہ کو انسانی سمگلنگ کے الزام میں انتہائی مطلوب پاکستانی شہری عابد علی کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے نوشہرہ سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
نوشہرہ کے ضلعی پولیس دفتر کے ایک عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ عابد علی کو منگل کو اس وقت گرفتار کیا گیا جو وہ کار پر جا رہے تھے۔
ایف آئی اے کے ایک اہلکار نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں تصدیق کی کہ عابد علی کو گرفتار کیا گیا ہے، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات سے گریز کیا۔
امریکی ریاست ورجینیا کی عدالت میں 2021 میں دائر مقدمے کے مطابق عابد علی پر الزام ہے کہ وہ زمینی اور فضائی راستوں کے ذریعے غیر قانونی طریقے سے لوگوں کو بیرونِ ملک بھیجتے تھے۔
اطلاعات کے مطابق ملزم عابد علی کے ساتھ اس نیٹ ورک میں ملک کے مختلف علاقوں سے مبینہ طور پر کئی دوسرے لوگ بھی شامل رہے ہیں اور یہ نیٹ ورک لوگوں کو وزٹ ویزے پر میکسیکو اور برازیل پہنچاتا تھا اور پھر وہاں سے انہیں امریکہ منتقل کر دیا جاتا تھا۔
ملزم کے خلاف پشاور میں بھی مقدمہ درج کیا گیا جس پر عدالتی کارروائی جاری ہے۔
عابد علی کے خاندانی ذرائع نے رابطے پر وائس آف امریکہ کو ان کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے کئی دنوں سے انہیں عابد علی کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں ہیں۔
عابد علی کی والدہ نے ٹیلی فون پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ عابد علی کو ضمانت پر رہائی ملی تھی، تاہم ایک اور عدالت نے ضمانت خارج کر دی تھی جس کے بعد پشاور ہائی کورٹ نے عابد علی کی دوبارہ ضمانت منظور کر لی تھی۔
اُن کے بقول پشاور ہائی کورٹ نے حکام کا پابند کر رکھا ہے کہ عابد علی کو امریکہ کے حوالے نہ کیا جائے۔
پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کی مبینہ خلاف ورزی کے سوال پر عابد علی کی والدہ نے کہا کہ اس کے بارے میں وکیل کے ساتھ قانونی مشاورت کی جا رہی ہے ۔
عابد علی کی والدہ نے انسانی اسمگلنگ کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عابد علی قانون کے مطابق کام کر رہے تھے۔
امریکہ کی ایک وفاقی عدالت نےاپریل 2021 میں عابد علی پر انسانی اسمگلنگ کی فردِ جرم عائد کی تھی ۔
امریکی محکمۂ انصاف کے مطابق عابد علی پاکستان اور افغانستان سے لوگوں کو بھاری رقوم کے عوض غیر قانونی طور امریکہ پہنچانے میں ملوث رہے ہیں۔
امریکی محکمۂ خزانہ نے بھی عابدعلی کے نیٹ ورک کو انسانی اسمگلر قرار دیتے ہوئے اس کے سرغنہ اور ساتھیوں پر پابندی لگا دی تھی۔
امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستانی انسانی سمگلر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے معلومات فراہم کرنے پر انعام کی پیشکش بھی کر رکھی ہے۔
امریکہ کے محکمہ خارجہ نے اکتوبر 2021 میں پاکستانی شہری اور مبینہ انسانی سمگلر عابد علی خان کے بارے میں ایسی معلومات فراہم کرنے پر مجموعی طور پر 20 لاکھ ڈالر کے ایوراڈ کا اعلان کیا تھا۔